ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

۳۷۰، سیاسی جماعتوں کا تضاد بے نقاب

اگریہ مخلص ہوتی تو اس کا یہ حشر نہ ہوا ہوتا!

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-05-08
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

سیاست غلیظ اور خبیث شئے ہے۔ کسی کی سیاسی قئے کسی اور کا لقمہ بن جاتی ہے۔ یہ ایسی خباثت ہے جس میںنہ کوئی مستقل دوست ہوتا ہے اور نہ مستقل دُشمن ، بس نظریہ ضرورت سیاست کا عنوان بھی ہے اور تمہید بھی ، اس سے باہر دھوکہ، دکھاوا، فریب، ریا ، مکاری ، چاپلوسی اور ابن القوقتی جبکہ ان سب کا تعلق مفاد پرستی سے ہی عبارت ہے۔
کئی معاملات کا حوالہ دیا جاسکتا ہے ، کئی معاملات کو زیر بحث لایاجاسکتا ہے ، لیکن چونکہ فی الوقت پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموںوکشمیر میں بھی الیکشن گہما گہمی ہے لہٰذا کشمیرنشین مختلف نظریات اور وابستگیوں کی حامل سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ بیرون جموںوکشمیرمیں بھی کچھ مدعے ایسے ہیں جن کا تذکرہ کئے بغیر کوئی الیکشن جلسہ، ریلی یا میڈیا پر بحث نامکمل تصور کی جارہی ہے ۔ اس مدعے کا تعلق آئین کی اُس ضمانت اور شق سے ہے جس ضمانت اور شق کو ملک کے آئین سازوں نے طویل بحث وتکرار کے بعد آئین کا حصہ بنایاتھا اور حصہ بناکر جموںوکشمیرکے لوگوں کو یہ یقین دلایاتھا کہ ملک کے ساتھ ناطہ اور رشتہ جوڑنے کے صلہ اور اعتراف میں دفعہ ۳۷۰؍کو بطور ضمانت اور امانت کے رکھا جارہا ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ جس شخصیت نے اس تعلق سے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور رول اداکیا اُسی شخصیت نے بحیثیت وزیراعظم اس ضمانت اور امانت میں اندر ہی اندر سے کھوکھلا بنانے کا عمل ہاتھ میں لے کر خیانت کا ارتکاب کیا۔
بہرحال یہ ایک الگ بحث ہے، اس پر بات پھر کبھی ، فی الوقت الیکشن کی گرماہٹ میں اس مخصوص دفعہ جواب کالعدم حیثیت رکھتا ہے کو مختلف سیاسی عنصر اپنے اپنے نظریے اور فہم کے مطابق قدم قدم پر حوالہ دے رہے ہیں، کوئی اس کی واپسی کی بات کررہا ہے تو کوئی ملک کی عدالت اعظمیٰ کے روبرو حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کو نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی سازش قرار دے رہا ہے تو کوئی اور سیاسی قبیلہ اپنے موقف سے کہیں زیادہ کسی اور کے موقف کی وکالت کرتانظرآرہاہے۔
سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ اس مخصوص مدعے کو اپنے الیکشن نریٹو کا خاص حصہ بنارہے ہیں۔ ایک عوامی جلسہ سے ابھی چند گھنٹے قبل خطاب کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے بارہمولہ پارلیمانی حلقے کے پی ڈی پی کے اُمیدوار کے اُس رول کا خاص طور سے حوالہ دیا جو انہوںنے بحیثیت راجیہ سبھا رکن کے اداکیا۔کہا جب دفعہ ۳۷۰ پر ووٹنگ ہو رہی تھی تو مذکورہ رکن پارلیمنٹ نے ایوان سے باہر جاکر عملاً حکمران جماعت کی حمایت کی۔ اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری اپنے بیانات اور جلسوں میں بار بار دعویٰ کررہے ہیںکہ اس وقت کے ارکان پارلیمان نے دفعہ ۳۷۰؍ کو ختم کرنے کی سمت میں حکومت کوخاموش تعاون دیا۔
بیانات اور جوابی بیانات فی الحال حاشیہ پر، سپریم کورٹ میں حکومت کی طرف سے پیش سینئر وکیل راکیش دیویدی کا ایک بیان ریکارڈ پر موجود ہے جس میں وہ دعویٰ کررہے ہیں کہ’’ دفعہ ۳۷۰ختم کرنے کافیصلہ لینے سے قبل پارلیمنٹ میں جموںوکشمیر کے ارکان کو اعتماد میں لیاگیا تھا‘‘۔ اگست ۲۰۱۹ء میں جموںوکشمیرسے راجیہ سبھا میں ۴؍ اور ایوان زیریں میں ۶؍ ارکان تھے۔
راجیہ سبھا کے ۴؍ ممبران میں سے ایک کا تعلق بی جے پی سے تھا جبکہ لوک سبھا میںحکمران جماعت کے تین ارکان تھے۔ جبکہ باقی تین کا تعلق نیشنل کانفرنس سے تھا (فاروق عبداللہ، حسین مسعودی اور اکبر لون) راجیہ سبھا میںپی ڈی پی کے ۲؍ارکان تھے جبکہ غلام نبی آزاد بحیثیت کانگریسی لیڈر کے ایوان میں موجود تھے۔ظاہر ہے حکمران جماعت کے سبھی چار ممبران نے ۳۷۰؍ کے خاتمہ کی حمایت کی ہوگی لیکن نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ارکان کی طرف ظاہر ہے انگلی اُٹھے بغیر نہیں رہ سکتی۔ سوال واجبی ہے کہ یہ ارکان پارلیمنٹ میں اکثریت کے فیصلے میں حائل نہیں ہوسکتے تھے لیکن ان کے مستعفی ہونے میںکوئی رکاوٹ نہیں تھی۔
یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ پی ڈی پی کے ۲؍ارکان دہلی میں حکومت کے بہت قریب رشتہ میں منسلک ہوگئے تھے اور مستعفی نہ ہونے کے اپنے فیصلے کا دفاع بھی کرتے رہے جس اشو کو لے کر ان کے اور پارٹی صدر محبوبہ مفتی کے درمیان تعلق میںدراڑ آگئی اور وہ بعد میں مستعفی ہوگئے۔ انہی میں سے ایک فیاض احمد کو واپس پارٹی میں لایاگیا اور بارہمولہ حلقے کیلئے پارٹی کا منڈیٹ بھی عطاکیاگیا۔ نیشنل کانفرنس کے ارکان بھی مستعفی نہ ہونے کے اپنے فیصلے کا یہ کہکر دفاع کرتے رہے کہ عوام نے انہیں پارلیمنٹ کا منڈیٹ عطاکیا ہے۔ الطاف بخاری اس سارے تناظرمیں اب تک کئی بار سوال کرچکاہے کہ این سی اور پی ڈی پی کے ارکان اور غلام بنی آزاد حکومتی فیصلے کے خلاف بطور احتجاج مستعفی کیوںنہیں ہوئے؟
اس سارے تناظرمیں جب ہم کہتے ہیں کہ سیاست غلاظت اور خباثت کا مجموعہ ہے تو کچھ بھی غلط نہیں،دفعہ ۳۷۰ کے تعلق سے پیش آمدہ معاملات اور رول کے تناظرمیں کیا یہ بات درست اور سو فیصدثابت نہیں ہوتی کہ سیاستدان چاہئے کشمیرنشین ہیں یا بیرون جموں وکشمیر سے تعلق رکھتے ہوں عوام اور عوامی مفادات اور حقوق کے تحفظ کے تعلق سے دیانتدار، امین اور مخلص نہیں،بلکہ وہ صرف اپنے حقیر مفادات کو ترجیح دیتے ہیں، دفعہ ۳۷۰؍ پر حکومتی موقف اور اقدام کادفاع کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیااور جس فیصلے کو ملک کی مقتدر سیاسی اور ماہرین آئین نے فیڈرل ازم کے سراسر خلاف بلکہ خود سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے فیڈرل ازم کے تعلق سے اپنے مخصوص موقف اور نظریات کی ضد قرار دے کر سوالات کا انبار کھڑا کیا تھا جبکہ کشمیرنشین کچھ جماعتوں نے اعلان کیاتھا کہ وہ نظرثانی کی اپیل دائر کریں گے کے حوالہ سے فی الوقت تک کوئی پیش رفت نظرنہیںآرہی ہے۔ یہ خاموشی بھی تو بہت کچھ کہہ رہی ہے۔
اسی مخصوص اشو کے تعلق سے حکمران جماعت بی جے پی اور اس کی حکومتی قیادت بار بار چیلنج کررہی ہے کہ اب کوئی طاقت اس دفن شدہ اشوکو زندگی عطانہیں کرسکتی جبکہ اسی مخصوص اشو کو الیکشن مہم کا اپنا مخصوص نریٹو کے طور حکمران جماعت عوام کے سامنے پیش کرکے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

درپردہ……!

Next Post

سوریہ کمار کی طوفانی سنچری، ممبئی نے حیدرآباد کو سات وکٹوں سے ہرادیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
کسی بھی نمبر پر بلے بازی کرسکتا ہوں : سوریہ کمار یاد و

سوریہ کمار کی طوفانی سنچری، ممبئی نے حیدرآباد کو سات وکٹوں سے ہرادیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.