کلکتہ// وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال میں کلکتہ ہائی کورٹ کے ذریعہ 26ہزار افراد کی نوکریاں منسوخ کئے جانے پر ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے شعبے کو بدعنوانی کی وجہ تباہ و برباد کردیا ہے ۔نوجوانوں کی ترقی کی راہ میں روکاوٹ کھڑی کردی گئی ہے ۔
دارجلنگ، رائے گنج اور بالورگھاٹ حلقوں میں جمعہ کو ووٹنگ ہو رہی ہے ۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی ریاست میں انتخابی مہم چلانے پہنچے ہیں۔ انہوں نے مالدہ شمال سے بی جے پی امیدوار کھوگین مرمو اور مالدہ ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار سری روپا مترا چودھری امیدوار ہیں ۔وزیر اعظم نے مرکزی پروجیکٹوں سے لے کر ایس ایس سی بھرتی بدعنوانی تک کئی مسائل پر ترنمول حکومت پر حملہ کیا۔
مودی نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی حکومت نے بنگال کے نوجوان سماج کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ تعلیم میں اس قدر کرپشن ہو چکی ہے کہ اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ 26,ہزار خاندانوں کا روزگار ختم ہونے کی وجہ سے روزی روٹی ختم ہو گئی۔ جنہوں نے نوکری حاصل کرنے کے لیے قرض لیا اور ترنمول کو دیا، وہ قرض بھی لوگوں کے سروں پر چڑھ گیا ہے ۔ دوسری طرف، بی جے پی حکومت نوجوانوں کو آگے لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے ۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس دیبانشو باسک اور جسٹس محمد شبر راشدی کی ڈویژن بنچ نے پیر کو ایس ایس سی کیس میں فیصلہ سنایا۔ 2016 کا پورا بھرتی عمل منسوخ کر دیا گیا ہے ۔753 25افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ عدالت نے سی بی آئی سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری رکھے ۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کو ایس ایس سی پینل کی میعاد ختم ہونے کے بعد بھی نوکریاں ملی ہیں، ان سے کہا گیا ہے کہ وہ چار ہفتوں کے اندر اپنی تنخواہ سود کے ساتھ واپس کریں۔ نوکری سے محروم افراد کو 12 فیصد سالانہ کی شرح سے سود ادا کرنا ہوگا۔ ایس ایس سی معاملے میں ہائی کورٹ کا فیصلہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ریاستی حکومت کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے ۔ کچھ لوگ اس فیصلے پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس فیصلے کے خلاف ریاست پہلے ہی سپریم کورٹ سے رجوع کر چکی ہے ۔ چیف
وزیرا عظم مودی نے ایک بار پھرکانگریس کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں خواتین کے منگل سوتر اور قبائلیوں کے زیورات کی گنتی کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس ایک ایکسرے مشین لائی ہے ۔ لوگوں کی جائیدادیں ضبط کی جارہی ہیں۔۔ وہ جائیداد ان کے اپنے ووٹ بینکوں کو دی جائے گی۔ آپ کی محنت کی کمائی دوسروں کو جائے گی۔ لیکن ترنمول اس کے خلاف کچھ نہیں کہہ رہی ہے ۔ترنمول کانگریس بنگلہ دیش سے دراندازوں کو لا رہی ہے ۔کانگریس اور ترنمول کا اتحاد ہے ۔ یہ دونوں جماعتیں مسلمانوں کو خوش کرنے کیلئے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کررہی ہے ۔مودی نے کہاکہ غیر مشتبہ خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ مالدہ میں بھی خواتین پر ظلم ہوا۔ لیکن ترنمول حکومت مجرموں کو بچانے کی کوشش کرتی ہے ۔
مودی نے کہاکہ ‘‘بنگلہ نے 50 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو 8000 کروڑ روپے دیے ہیں۔ لیکن ترنمول کانگریس حکومت اس رقم کو کسانوں تک نہیں پہنچنے دے رہی ہے ۔ ترنمول کانگریس کے لیڈروں نے پروجیکٹ کا پیسہ لیا۔ مرکز کے تمام منصوبوں کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ آیوشمان پروجیکٹ کو بھی روک دیا گیا ہے ۔ مالدہ کے آم کے کسانوں کے لیے کئی منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ لیکن ترنمول وہاں بھی کٹوتی چاہے گی۔