نئی دہلی//
آرمی چیف‘جنرل منوج پانڈے منگل سے امریکہ کے چار روزہ دورے پر ہوں گے ۔
جنرل پانڈے کا دورہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط فوجی تعاون اور اسٹریٹجک شراکت داری کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے اور اس کا مقصد دفاعی تعاون اور دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے ۔
دورے کے دوران آرمی چیف امریکہ کے چیف آف اسٹاف آرمی جنرل رینڈی جارج اور دیگر اعلیٰ فوجی سربراہان کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلہ خیال اور بات چیت میں شرکت کریں گے ۔ انہیں امریکی فوج کی طرف سے گارڈ آف آنر دیاجائے گا اور وہ آرلنگٹن نیشنل قبرستان میں نامعلوم فوجی کی یادگار پر پھول چڑھانے کے لیے پینٹاگون جائیں گے ۔ یہ بات چیت دونوں ممالک کے درمیان عالمی امن اور سلامتی کے تئیں احترام اور باہمی عزم کی علامت ہے ۔
اس دورے میں’ہندوستانی فوج می تبدیلی‘،’عالمی خطرے کا تصور‘۲۰۳۰؍اور۲۰۴۰کے مطابق فوج مین تبدیلی‘، ’انسانی وسائل سے متعلق چیلنجز‘، ’مستقبل کی فوج کی ترقی اور جدید کاری‘، نیز ’کو پروڈکشن اورکو ڈیولپمنٹ انیشیٹو‘جیسے اہم موضوعات پر خیالات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ان بات چیت کا مقصد دونوں افواج کے درمیان معلومات، خیالات اور بہترین طریقوں کا اشتراک کرنا ہے ۔
اس کے علاوہ دورے میں فورٹ بیلوائر میں ’آرمی جیو اسپیشل سینٹر‘، فورٹ میک نیئر میں ’نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی‘کا دورہ اور ہیڈ کوارٹر ایک کور کے سربراہان کے ساتھ بات چیت بھی شامل ہے ۔ وہ فوجی اختراعات اور حکمت عملی میں سب سے آگے رہنے والی یونٹوں کے ساتھ بھی جڑیں گے ، جن میں اسٹرائیکر یونٹ، پہلی ملٹی ڈومین ٹاسک فورس، سیئٹل میں پہلا اسپیشل فورسز گروپ اور سان فرانسسکو میں ڈیفنس انوویشن یونٹ شامل ہیں۔ ان کا کیلیفورنیا نیشنل گارڈ کا دورہ کرنے کا بھی ارادہ ہے ، جودورے کی وسیع نوعیت پر روشنی ڈالتا ہے ، جس کا مقصد زیادہ اہم تربیت، کو ڈیولپمنٹ اور مشترکہ پیداواری سرگرمیوں کے مواقع تلاش کرنا ہے ۔