نئی دہلی//
اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر‘ جین میریٹ کے پاکستان کے زیر قبضہ جموں کشمیر کے دورے کو انتہائی قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے ہندوستان نے ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر سے سخت احتجاج کیا ہے۔
برطانوی سفیر جین میریٹ نے برطانوی دفتر خارجہ کے ایک عہدیدار کے ہمراہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے میرپور کا دورہ کیا تھا۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر اور برطانوی دفتر خارجہ کے ایک عہدیدار کے۱۰جنوری۲۰۲۴ کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے انتہائی قابل اعتراض دورے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی اس طرح کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔
سکریٹری خارجہ ونے کواترا نے اس ’خلاف ورزی‘ پر ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر کے سامنے سخت احتجاج درج کرایا ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھے اور ہمیشہ رہیں گے۔گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے کا دورہ کیا تھا۔
نئی دہلی نے واشنگٹن کو اس دورے پر اپنے ’سخت اعتراض‘ سے آگاہ کیا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اس کی’خودمختاری اور علاقائی سالمیت‘کا احترام کرے۔
پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے علاقے میرپور کے اپنے دورے کی کچھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے میریٹ نے ایکس پر لکھا تھا ’’میرپور سے سلام، برطانیہ کا دل اور پاکستان کے عوام کے درمیان تعلقات! برٹش پاکستانیوں میں سے۷۰ فیصد کا تعلق میرپور سے ہے جس کی وجہ سے تارکین وطن کے مفادات کے لیے ہمارے ساتھ مل کر کام کرنا بہت اہم ہے۔ آپ کی مہمان نوازی کیلئے آپ کا شکریہ!‘‘ (ایجنسیاں)