سرینگر//
کرسمس منانے اور نئے سال کا استقبال کرنے کے لیے سیاح بڑی تعداد میں کشمیر کا رخ کر رہے ہیں اور وادی کے مشہور مقامات کے ہوٹلوں کے کمرے آنے والے ہفتوں کے لیے بک ہو چکے ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سیاح خاص طور پر شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے مشہور اسکی ریزورٹ گلمرگ اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں پہلگام کا رخ کر رہے ہیں۔
سیکریٹری سیاحت ‘سید عابد رشید شاہ نے اسے ایک مثبت اشارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ موسم سرما کے مہینے کشمیر کی سیاحت کیلئے کامیاب رہیں گے۔
شاہ نے کہا کہ جس طرح سے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی تعداد اور رجحانات سامنے آرہے ہیں، مجھے امید ہے کہ موسم سرما ایک بڑی کامیابی ہوگی۔ گلمرگ اور پہلگام جیسے مقامات کے ہوٹل پہلے ہی بک ہوچکے ہیں۔ گلمرگ کرسمس اور نئے سال کی شام کے لئے مکمل طور پر بک ہو چکا ہے۔ یہ ایک بہت ہی مثبت اشارہ ہے۔
موسم گرما کے دارالحکومت سرینگر سے۵۰کلومیٹر شمال میں۸ہزار فٹ کی بلندی پر واقع سیاحتی مقام گلمرگ کو ’ایشیا کا سوئٹزرلینڈ‘ بھی کہا جاتا ہے۔
شاہ نے کہا کہ کشمیر کے عوام اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی گرم جوشی سے مہمان نوازی نے سیاحت کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
محکمہ سیاحت نے نئے سال کے جشن منانے والوں کے تجربے کو بہتر بنانے کیلئے مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا ہے کیونکہ نئے سال کے موقع پر متعدد پروگراموں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ، جن میں میوزیکل شام ، پٹاخہ شو ، نائٹ اسکیئنگ اور ٹارچ اسکیئنگ شامل ہیں۔
احد ہوٹلز اینڈ ریزورٹس کے منیجنگ ڈائریکٹر آصف برزا نے کہا کہ حالیہ برفباری سے کشمیر میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ان کاکہنا ہے’’سیاحوں کی آمد اور بکنگ بہت اچھی لگ رہی ہے۔ گلمرگ میں ہوٹل مکمل طور پر بک ہیں، جبکہ پہلگام اور یہاں تک کہ سرینگر میں بھی ہوٹلوں کی تعداد بہت اچھی ہے‘‘۔
برزا نے کہا کہ سیاحت کے ماہرین کو توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں برفباری کے ساتھ سیاحوں کی تعداد میں مزید بہتری آئے گی۔انہوں نے مزید کہا’’دسمبر کے آخری دس دنوں اور جنوری کے پہلے ہفتے کیلئے ہوٹل مکمل طور پر بک ہیں‘‘۔
ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر (ٹی اے اے کے) کے صدر رؤف ترمبو نے کہا کہ دسمبر کے آخر اور جنوری کے لئے بکنگ بہت اچھی تھی۔انہوں نے کہا ’’کرسمس اور نئے سال کے اعداد و شمار بہت اچھے ہیں۔ بکنگ پچھلے سال کے مقابلے میں بہتر ہے۔ سیاحوں کی ایک اچھی تعداد وادی کا دورہ کر رہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ گلمرگ میں مکمل گنجائش ہے لیکن پہلگام اور سرینگر کے لئے بھی تعداد بہتر ہے۔
ٹاک کے صدر نے کہا کہ کشمیر ہر موسم کا مقام بن چکا ہے اور سیاحوں کی آمد میں سال بھر اضافہ ہوتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال کشمیر میں سیاحت کا موسم آٹھ سے نو ماہ تک بڑھا دیا گیا ہے جبکہ پہلے یہ صرف دو سے تین ماہ کے لیے ہوتا تھا۔
سیاحوں کی آمد میں اضافے کی وجہ گزشتہ چند سالوں میں کشمیر کے بارے میں بیانیہ میں تبدیلی کو قرار دیتے ہوئے ترمبو نے امید ظاہر کی کہ یہ صنعت مثبت انداز میں ترقی کرے گی اور اگلے سال سیاحوں کی ایک بڑی آمد دیکھنے کو ملے گی، خاص طور پر کشمیر کے ملک کے ریلوے نقشے سے منسلک ہونے کے ساتھ۔
ٹاک کے صدر نے کہا کہ غیر ملکی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد بھی کشمیر میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہی ہے اور اگر کچھ ممالک کی جانب سے ٹریول ایڈوائزری ختم کردی جائے تو ہم نمبر ایک بن سکتے ہیں۔ تاہم ہوٹل مالک برزا کا کہنا ہے کہ ملکی سیاح معیشت کے لیے سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ ان کے پاس ادائیگی کرنے کی اچھی صلاحیت ہے۔
ترمبو نے کہا کہ گھریلو سیاحوں کی ادائیگی کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے معیشت میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت جو معیشت میں اہم ہے وہ گھریلو سیاحت ہے کیونکہ گھریلو سیاحوں کے پاس نہ صرف ہوٹلوں بلکہ مقامی آرٹس اور دستکاریوں پر بھی ادائیگی اور خرچ کرنے کی اچھی صلاحیت ہے۔
ہوٹل مالک نے کہا کہ کشمیر اعلی درجے کے گھریلو سیاحوں کیلئے ترجیحی مقام ہے۔