جموں/ 12دسمبر
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھنے سے جموں و کشمیر کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے اور محروم طبقات کو انصاف فراہم کرنے کے لئے مرکز اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ انتظامیہ کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔
سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کو ’نئے جموں کشمیر‘ کی بنیاد رکھی تھی اور سپریم کورٹ کے فیصلے نے لوگوں میں ایک نئی امید پیدا کی ہے اور ملک کے اتحاد اور سالمیت کی جڑوں کو مزید مضبوط کرے گا۔
ایل جی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کل (آرٹیکل 370 پر) اپنا فیصلہ دیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ پارلیمنٹ نے (اگست 2019 میں) جموں و کشمیر کے عوام کے فائدے کے لئے جو قرارداد منظور کی تھی وہ مکمل طور پر آئینی تھی۔ میں اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں جو ملک کے اتحاد اور سالمیت کی جڑوں کو مزید مضبوط کرے گا۔
سنہا نے ڈوگرہ راجپوت حکمران گلاب سنگھ کے فوجی جنرل زوراور سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، جنہوں نے 1842 میں آج ہی کے دن شہادت حاصل کی تھی۔
ایل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ محروم طبقوں کے لئے سماجی انصاف اور آئینی حقوق کو یقینی بنائے گا اور ’نئے جموں و کشمیر‘ کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے اور اسے ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے حکومت کی کوششوں کو تقویت دے گا۔
سنہا نے کہا کہ اس فیصلے سے لوگوں میں ایک نیا جوش و خروش پیدا ہوگا اور جموں و کشمیر کی اقتصادی اور سماجی ترقی کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے گا جیسا کہ وزیر اعظم نے تصور کیا تھا جنہوں نے لوگوں کو آرٹیکل 370 کے چنگل سے آزاد کرایا تھا۔
ایل جی نے کہا کہ 2019 میں مرکز کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ ”اب ہمارے پڑوسی ملک کی طرف سے ہڑتالی کیلنڈر جاری نہیں کیے جاتے ہیں اور پتھراو¿ ایک تاریخ بن چکا ہے“۔
ایل جی نے کہا کہ وادی میں نائٹ لائف اور سینما گھروں کی واپسی سے لوگ معمول کے ثمرات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جہاں نئے خواب اور نئے طرز زندگی نے جنم لیا ہے۔
سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر اب دہشت گردی کے لئے بدنام ہونے کے بجائے سیاحت کے ہاٹ اسپاٹ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ گزشتہ سال ریکارڈ 1.88 کروڑ سیاحوں نے اس علاقے کا دورہ کیا تھا اور اس سال نومبر تک سیاحوں کی تعداد دو کروڑ سے تجاوز کر چکی تھی۔