نئی دہلی//کوری ڈور پر مبنی روڈ سیفٹی کے طریقوں کو فروغ دینے سے ہر سال 40,000 سے زیادہ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری کی طرف سے آج جاری کردہ ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔
سیو لائف فاؤنڈیشن کی جانب سے ورلڈ بینک گروپ اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے تعاون سے ‘‘ روڈ سیفٹی گڈ پریکٹسز ان انڈیا’’ کا مطالعہ، ملک بھر سے روڈ سیفٹی کی کامیاب مثالیں پیش کرتا ہے ۔
یہ مطالعہ، پیش کیے گئے ان حل کا مجموعہ ہے جن کی وجہ سے اہم اور، بہت سے معاملات میں، منتخب سڑکوں پر سڑک حادثات میں ہونے والی اموات میں کمی واقع ہوئی ہے ۔
رپورٹ میں ہندوستان کی کئی قابل ذکر مثالوں پر روشنی ڈالی گئی ہے ، جیسے کہ قومی شاہراہ [؟] 48 (اولڈ ممبئی-پونے ہائی وے ) پر زیرو فیٹلٹی کوریڈور (زیڈ ایف سی ) پروجیکٹ، جس نے 2018 اور 2021 کے درمیان اموات کی شرح کو 61 فیصد تک کم کیا۔ اسی طرح، کرناٹک میں بیلگام یاراگٹی شاہراہ کے سیف کوریڈور ڈیموسٹریشن پروجیکٹ (ایس سی ڈی پی) نے 2015 سے 2018 تک تین برسوں میں سڑک حادثات میں ہونے والی اموات میں 54 فیصد کمی کی اطلاع دی ہے ۔
سب سے زیادہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کیرالہ کے سبریمالا سیف زون پروجیکٹ نے 2019 اور 2021 کے درمیان سڑک حادثات میں صفر اموات کا ریکارڈ قائم کیا۔ سبریمالا سیف زون کی یہ کامیابی ملک بھر کے تیرتھ مقامات کے لیے ایک مثال بن سکتی ہے ۔ مندرجہ بالا معاملات میں سے ہر ایک میں، سڑک حادثات کا تجزیہ کرنے اور ان سے نمٹنے کے لیے 360 ڈگری کا نقطہ نظر اپنانے کی ٹھوس کوشش کی گئی ہے ۔ ان میں روڈ سیفٹی میں اضافہ، موثر اور ٹارگٹڈ نفاذ اور ہنگامی طبی طریقہ کار کو بہتر بنانا شامل ہے ۔
مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے کئی سینئر عہدیداروں کی موجودگی میں جاری ہونے والی اس رپورٹ میں حل کو کوریڈور ، نیٹ ورک اور ریاست کے لحاظ سے درجہ بندی کی گئی ہے جس میں نو کوریڈور پر مبنی، دو شہر/نیٹ ورک پر مبنی اور دو ریاستوں پر مبنی مثالیں شامل ہیں ۔ یہ مطالعاتی رپورٹ ان حل اور ان کے عمل کو دستاویزی شکل دیتی ہے ، تاکہ ان منتخب مثالوں کو مؤثر طریقے سے اپنایا جا سکے اور اس کی نقل تیار کی جا سکے ۔
ان قابل ذکر مثالوں کو جمع کرنے کے لیے ، سوال نامے ہندوستان بھر کی تمام 28 ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تمام متعلقہ محکموں (پولیس، ٹرانسپورٹ،ہیلتھ وغیرہ) کو بھیجے گئے تھے ۔ مزید برآں، شاہراہوں کی سیفٹی کے قومی منظر نامے کو سمجھنے ، روڈ سیفٹی کی امید افزا کوششوں کو دریافت کرنے ، اور ریاستوں کے مشترک کیے گئے ڈیٹا کی تکمیل کے لیے سکنڈری تحقیق کی گئی ہے ۔ ریاستوں سے موصول ہونے والے جوابات اور سکنڈری تحقیق کے نتائج کا تجزیہ اس رپورٹ میں پیش کیا گیا ہے ۔
رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے ،سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری نے کہا، ‘‘ عالمی بینک اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) کے تعاون سے سیو لائف فاؤنڈیشن کی اس رپورٹ کا مقصد ہندوستان کے روڈ ویز کے لیے ایک محفوظ راستہ تیارکرنا ہے ۔ اس رپورٹ کا جامع تجزیہ پالیسی سازوں، منتظمین اور فریقین کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ مجھے امید ہے کہ ہندوستان کی قابل ذکر مثالوں پر مبنی یہ رپورٹ معلومات کے تبادلے اور باہمی تعاون کو فروغ دے گی۔ ان مثالوں کو پورے ہندوستان میں روڈ سیفٹی کے متنوع حالات کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے ۔ ‘‘ کچھ راہداریوں یا علاقوں کے لیے مخصوص کامیاب حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، رپورٹ اس بات کی باریک بینی سے سمجھ فراہم کرتی ہے کہ حقیقت میں کون سے حل کام کریں گے ۔’’
رپورٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، سیو لائف فاؤنڈیشن کے بانی اور سی ای او پیوش تیواری نے کہا، ‘‘2018 اور 2022 کے درمیان ہندوستان میں سڑک حادثات میں ہونے والی اموات میں 7 فیصد اضافہ متوقع ہے ۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان کو سڑک حادثات میں ہونے والی اموات کو کم کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہندوستان کی تمام ریاستیں روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے اس رپورٹ کو ایک گائیڈ بک کے طور پر استعمال کر سکتی ہیں۔ ‘‘ ہم امید کرتے ہیں کہ مطالعہ میں پیش کیے گئے حل کراس فنکشنل معلومات اور زمینی سطح پر ثابت شدہ پہل قدمیوں کو فروغ دیں گے ۔’’