نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے 50 ہزار سے زیادہ نوجوانوں میں حکومت کے مختلف محکموں میں تقرری خط تقسیم کیے اور ان سے ملک کے لوگوں کی زندگیوں میں آسانی لانے کے لیے دیانتداری کے ساتھ کام کرنے کی اپیل کی۔
مسٹر مودی نے یہ بات یہاں ایک تقریب میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 51,000 سے زیادہ تقرری خطوط تقسیم کرنے کے بعد نو تعینات اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ روزگار میلہ ملک بھر میں 37 مقامات پر منعقد کیا گیا۔ اس اقدام میں مرکزی حکومت کے محکموں کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھرتی کیے گئے ملازمین شامل تھے ۔ ملک بھر سے نئے منتخب ہونے والے ملازمین حکومت کی مختلف وزارتوں/محکموں بشمول محکمہ محصولات، وزارت داخلہ، محکمہ اعلیٰ تعلیم، محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی، محکمہ مالیاتی خدمات، وزارت دفاع، صحت اور خاندانی بہبود اور وزارت محنت و روزگار میں اپنا حصہ ڈالیں گے ۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے نو تعینات ملازمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کی طرف سے ملک میں لاکھوں نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کی مہم جاری ہے ۔ آج 50 ہزار سے زائد نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں کے لیے تقرری لیٹر دیے گئے ہیں۔ یہ تقرری خط ان کی محنت اور قابلیت کا نتیجہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کے ملازمین کی حیثیت سے آپ سب کو بڑی ذمہ داریاں نبھانی ہیں۔ آپ کسی بھی عہدے پر فائز ہوں، آپ جس شعبے میں بھی کام کرتے ہیں، آپ کی اولین ترجیح اہل وطن کی زندگی میں آسانی ہونی چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کے معمار باباصاحب امبیڈکر نے ایک ایسی قوم کا خواب دیکھا تھا جو سماجی انصاف اور سب کو برابری کے مواقع فراہم کرے گی۔ بدقسمتی سے آزادی کے بعد ایک طویل عرصے تک ملک میں مساوات کے اصول کو نظر انداز کیا گیا۔ 2014 سے پہلے معاشرے کا ایک بڑا طبقہ بنیادی سہولیات سے محروم تھا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ 2014 میں جب ملک نے انہیں خدمت کرنے کا موقع دیا اور حکومت چلانے کی ذمہ داری دی تو سب سے پہلے ہم نے ‘کم مراعات یافتہ طبقے کو ترجیح’ کے اصول کے ساتھ آگے بڑھنا شروع کیا اور خود حکومت ان لوگوں تک پہنچی۔ جو کبھی محروم رہا، اسکیموں کا فائدہ انہیں نہیں ملا۔ ہم ان لوگوں کی زندگیاں بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہیں حکومت کی طرف سے دہائیوں سے کوئی سہولت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سوچ اور کام کرنے کے انداز میں تبدیلی آئی ہے تو ملک میں تبدیلی آنے والی ہے ۔ حکومت نے ملک کے غریب متوسط [؟][؟]طبقے کو ترجیح دی تو یکے بعد دیگرے کام کرنے کا انداز بدلنا شروع ہو گیا اور عوامی فلاح و بہبود کے نتائج سامنے آنے لگے ۔