نئی دہلی//) ہندوستان نے کناڈا کے ساتھ سفارت کاروں کی تعداد کے حوالے سے مساوات کے مطالبہ کو حکومت کناڈا کے ذریعہ بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیے جانے کی تردید کی ہے اور اسے ویانا معاہدے کے تحت میزبان ملک کا حق قرار دیا ہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے جمعہ کو یہاں ایک بیان میں کہا، "ہم نے ہندوستان میں کناڈا کی سفارتی موجودگی کے بارے میں 19 اکتوبر کو کناڈا حکومت کے بیان کو نوٹ کیا ہے ۔ ہمارے دوطرفہ تعلقات کی حالت، ہندوستان میں کناڈا کے سفارت کاروں کی بہت زیادہ تعداد اور ہمارے اندرونی معاملات میں مسلسل مداخلت، نئی دہلی اور اوٹاوا میں دونوں ممالک کے سفارت کاروں کی موجودگی میں برابری کی مانگ کی بنیاد بنی۔ "اس کے نفاذ کی تفصیلات اورطور طریقوں کو لے کرہم پچھلے مہینے سے کناڈائی فریق کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔”
ترجمان نے کہا، "اس برابری کو لاگو کرنے میں ہمارے اقدامات سفارتی تعلقات پر ویانا ٹریٹی کے آرٹیکل 11.1 کے مطابق ہیں جس میں کہاگیا ہے : – "مشن کے سائز کے بارے میں مخصوص معاہدے کی عدم موجودگی میں، میزبان ملک کو ضرورت ہوسکتی ہے کہ مشن کا سائز اس حد کے اندر رکھا جائے جسے وہ میزبان ملک کے حالات اور صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اور مخصوص مشن کی ضروریات کے لئے مناسب اور عام سمجھتا ہے ۔”
مسٹر باگچی نے کہا، "ہم سفارتی برابری کے نفاذ کو بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کے طور پر پیش کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔”