نئی دہلی//لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کی اختتامی تقریر کے ساتھ کل شروع ہونے والی پی۔ 20 کی دو روزہ کانفرنس کا آج اختتام ہوا۔
اس موقع پر معزز مندوبین کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر اوم برلا نے کہا کہ دو دن کی نتیجہ خیز بات چیت اور مذاکرات کے بعد اب ہم ہندوستان کی G-20 کی صدارت میں نئی [؟][؟]دہلی P-20 سربراہی اجلاس کے اختتام پر پہنچے ہیں۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ اس موقع کو "ایک زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل کے لیے پارلیمنٹ” کے موضوع پر اس P-20 سربراہی اجلاس کی کامیابی میں تعاون کرنے کے لیے میں آپ اور آپ کے وفد کے اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کانفرنس میں مشترکہ بیان کی منظوری سے P-20 کے عمل کو مزید تقویت ملی ہے ۔
مسٹر برلا نے اس یقین کا اظہار کیا کہ SDGs، گرین انرجی، خواتین کی زیر قیادت ترقی اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پر چار سیشنز میں آپ کے قیمتی خیالات اور ان پٹ انسانیت کی فلاح و بہبود پر مبنی ترقی کے لیے G-20 کے عمل کو مزید تقویت دیں گے ۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں ہونے والی بات چیت نے G20 کے پارلیمانی جہت کی اہمیت کو واضح طور پر اجاگر کیا ہے اور یہ بھی ثابت کیا ہے کہ ہماری پارلیمنٹس کس طرح ایک زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل کے اجتماعی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کر سکتی ہیں اور اس سمت میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ .
مسٹر برلا نے کہا کہ بہت سے اراکین نے بحث کے لیے منتخب کیے گئے ترقیاتی ایجنڈے سے ہٹ کر اہم عالمی چیلنجوں کو بھی اجاگر کیا۔ ان میں حالیہ جغرافیائی سیاسی واقعات اور معاشی مسائل شامل ہیں۔ کئی اراکین نے مغربی ایشیا/مشرق وسطی کی صورتحال کا بھی ذکر کیا۔ کچھ دوسرے اراکین نے کثیرجہتی تعاون کو مضبوط بنانے ، بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے اور سپلائی چین کو ہموار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ہم نے ان تذکروں کو غور سے سنا ہے ۔ آج کی باہم مربوط دنیا میں ہم کسی خاص مسئلے کو تنہائی میں نہیں دیکھ سکتے ۔ ہم معزز نمائندوں کی طرف سے دیے گئے تمام اضافی تذکروں اور تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہم نے ان تجاویز کو بھی نوٹ کیا ہے ۔
اسی لیے ہم نے متفقہ مشترکہ بیان کے پیراگراف 27 میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ "ہم تنازعات اور تنازعات کے پرامن حل کی حمایت کرتے ہوئے بین الاقوامی امن، خوشحالی اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ایک مدبر کے طور پر متعلقہ فورمز میں پارلیمانی سفارت کاری اور بین مذاہب مکالمے کو جاری رکھیں گے ۔” ہم P-20، G-20 اور اس سے آگے آنے والے وقتوں میں اپنے مکمل ایجنڈے اور اپنے مشترکہ وعدوں کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ عوامی نمائندوں کے طور پر ہم ( اراکین پارلیمنٹ ) عوام کی امیدوں، امنگوں اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری پالیسیاں اور قوانین بنانے کے لیے ایک خاص پوزیشن میں ہیں۔ ہمارا کردار حکومت کی کوششوں کی تکمیل ہے اور عوامی فلاح و بہبود کے مقصد کے لیے گڈ گورننس کو یقینی بنانے میں ہمارا خصوصی کردار ہے ۔
مسٹر برلا نے مزید کہا کہ ‘‘آپ کی میزبانی کرنا میرے لیے اور میری ٹیم کے لیے خوشی کی بات ہے ۔ مجھے امید ہے کہ ہندوستان میں آپ کا قیام خوشگوار گزرے گا۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے قیام کے دوران ہندوستان کی بھرپور تاریخ اور رنگین ثقافت سے بھرپور لطف اندوز ہوں۔’’ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آپ کا دوبارہ خیرمقدم کرنے اور عوامی بہبود کے مسائل پر اپنی بات چیت جاری رکھنے کے وہ منتظر ہیں۔
لوک سبھا اسپیکر نے اس موقع پر برازیل کو اس کی آنے والی G-20 چیئرمین شپ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس کی کامیابی کے لئے اپنی نیک خواہشا کا اظہار کیا ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے برازیل کے چیمبر آف ڈیپوٹیز کے صدر آرتھر سیزر پیریرا ڈی لیرا سے درخواست کی کہ وہ اس موقع سے استفادہ کریں۔
مسٹر برلا نے نئی دہلی میں P-20 چوٹی کانفرنس کی کامیابی میں مندوبین کے تعاون کے لیے ایک بار پھر ان سب کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہاں آئے تمام مندوبین اپنے ہندوستان کے دورے کی دلکش یادوں کے ساتھ اپنے ملک واپس جائیں گے ۔
اس کے ساتھ ہی لوک سبھا کے اسپیکر نے نئی دہلی P-20 سمٹ کے اختتام کا اعلان کیا۔