کپواڑہ//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے کہا کہ خطے میں اب تک۹۰۰۰سے زیادہ بے زمین لوگوں کو زمین دی گئی ہے اور صرف اہل افراد کو ہی حکومت سے ۵مرلہ زمین ملے گی۔
ایل جی نے جمعہ کو ڈاک بنگلو میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ شفافیت لانے میں کامیاب رہی ہے اور عوام کے حق میں اپنا نقطہ نظر اپنایا ہے اور ترقی کی ایک نئی صبح کا آغاز کیا ہے۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں۹ہزارسے زیادہ بے زمین لوگوں کو زمین دی گئی ہے اور صرف اہل بے زمین لوگوں کو ہی جموں و کشمیر میں۵مرلہ زمین ملے گی۔
ایل جی‘جو کپواڑہ ضلع کے۲روزہ دورے پر تھے، نے یہ بھی کہا کہ وزیر ریلوے نے پہلے ہی تکنیکی سروے کے لیے بجٹ کو منظوری دے دی ہے۔’’سروے مکمل ہونے اور ڈی پی آر جمع ہونے کے بعد، کپواڑہ کو جلد ہی ریل لنک سے جوڑ دیا جائے گا‘‘۔
سنہا نے کہا کہ کپواڑہ خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے یہاں تک کہ پچھلے ۳سالوں میں سیکورٹی کی صورتحال بھی بہتر ہوئی ہے۔
ایل جی نے کہا’’عام آدمی یہاں پر سکون زندگی گزار رہا ہے۔ اس ضلع نے زراعت اور متعلقہ شعبے میں نمایاں بہتری دیکھی ہے۔ ترقی اور پیداوار دونوں میں اضافہ ہوا ہے‘‘۔
سنہا نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔ ’’سڑکیں تیار ہو چکی ہیں۔ دور دراز علاقوں کو سڑکوں سے جوڑ دیا گیا ہے۔ بجلی کی ترسیل اور تقسیم پر بھی کافی کام کیا گیا ہے۔ ماضی کے مقابلے ہماری طاقت میں کافی حد تک بہتری آئی ہے‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ کپواڑہ سیاحت کے شعبے میں کھل کر سامنے آ رہا ہے اور اس کی مزید ترقی کے لیے بہت کام کیا جا رہا ہے۔
سنہا نے کہا’’پچھلے سالوں کے مقابلے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی یہاں آ چکی ہے۔ جی ایم سی کا قیام بھی ایک عظیم قدم ہے۔ وہ علاقے جو کم از کم۶ماہ تک بند رہتے تھے اب پہلی بار بجلی دیکھ رہے ہیں۔ ہر گھر میں پانی کے نلکوں کو جوڑنے کا۷۰فیصد کام ہو چکا ہے۔ اس سال کے آخر تک ۱۰۰ فیصد ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔‘‘