سرینگر//
جھیل ڈل کے۱ء۵کلو میٹر طویل قدیم شمالی فرنٹ کو موسم سرما سے قبل سیاحوں کے لئے کھول دیا جائے گا جس سے وہ بغیر کسی پریشانی کے گرد و پیش کے خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
جھیل ڈل کے اس شمالی فرنٹ کی تعمیر و ترقی سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جاری ہے جس کی تکمیل رواں برس کے ماہ نومبر تک متوقع ہے ۔
سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے کمشنر‘ اطہر عامر خان کا کہنا ہے کہ ہمارے اہم ترین پروجیکٹوں میں شمار ہونے والے اس پروجیکٹ کا کام ماہ نومبر تک مکمل ہوجائے گا۔
خان نے ’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا’’نشاط سے حبک تک قریب۱ء۵کلو میٹر طویل جھیل ڈل کا شمالی فرنٹ سرینگر سمارٹ سٹی کے تحت ہمارے پروجیکٹوں میں سے ایک اہم پروجیکٹ ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس پروجیکٹ کا کام مکمل ہو رہا ہے اور امید ہے کہ اگلے۴۰سے۵۰دنوں میں اس کو سیاحوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔
کمشنر نے کہا کہ سرینگر شہر میں یہ پروجیکٹ ہمارے بہترین پروجیکٹووں میں سے ایک ہے ۔انہوں نے کہا’’آپ چل سکتے ہیں سائیکل چلا سکتے ہیں، بیٹھ سکتے ہیں، کافی پی سکتے ہیں اور جھیل ڈل کے سب سے قدیم حصے ’حضرت بل بیسن‘سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ان کا ایک اور پوسٹ میں کہنا تھا کہ اس کو موسم سرما سے پہلے ہی کھول دیا جائے گا اور سیاح سرما میں یہاں برف باری سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
۲۹۴مربع کلو میٹروں پر پھیلے سری نگر شہر کو ہاوئسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعے شروع کئے گئے سمارٹ سٹی مشن کے لئے منتخب شدہ شہروں میں سے ایک شہر ہے ۔
سرینگر میں ماہ مئی کے اواخر میں منعقدہ جی ٹونٹی ورکنگ ٹورزم گروپ کے اجلاس سے قبل کئی پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا۔اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سال۱۹۵۲میں قائم شدہ مشہور پولو ویو مارکیٹ کی سر نو تعمیر و تجدید کی گئی۔
سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک میں واقع گھنٹہ گھر کو سر نو تعمیر کیا گیا اور اس کے علاوہ جہلم ریور فرنٹ اور مولانا آزاد روڈ کو بھی مکمل کیا گیا۔اس پروجیکٹ کے تحت سری نگر میں سمارٹ الیکٹرک بسوں کو بھی متعارف کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔