واشنگٹن//
اسرائیلی حکومت کے خلاف اس سال کے آغاز سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ دائیں بازو کی پارٹیوں پر مشتمل حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاھو اپنے خلاف جاری مظاہروں کے دوران تل ابیب میں پہلی لائٹ ریل سروس کا افتتاح کردیا۔
لائٹ ریل 24 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے کیونکہ یہ تل ابیب کے شمال مشرقی علاقے پیٹہ ٹکوا کے مضافاتی علاقے کو جنوب میں بیت یام کے مضافاتی علاقے سے جوڑے گی۔ ریل کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا آج اسرائیل میں تہوار کا دن ہے۔ یہ ایک تاریخی ورژن کی تکمیل ہے۔ تاہم اس دوران قریب ہی درجنوں افراد احتجاج کر رہے تھے۔
ریل گاڑی جس کا باضابطہ افتتاح جمعہ کو عوام کے لیے کیا جائے گا 34 سٹیشنوں سے گزرے گی۔ ان میں 10 میٹرو سٹیشن بھی شامل ہیں۔ اس منصوبے کی لاگت تقریباً 381 ملین ڈالر ہے۔ نئی ٹرانسپورٹیشن سروس نے اسرائیل میں ایک اور تنازع بھی پیدا کردیا ہے کہ آیا حکام کو یہودیوں کی مقدس ہفتہ وار تعطیل سبت کے موقع پر پبلک ٹرانسپورٹ کو چلانا چاہیے۔
الٹرا آرتھوڈوکس جماعتیں نیتن یاہو کی قیادت میں حکمران اتحاد کا حصہ ہیں ۔ یہ جماعتیں بھی ہفتے کے روز کسی بھی سائز کی کسی بھی سرگرمی کی مخالفت کرتی ہیں۔ لائٹ ریل ساحلی تل ابیب سے نیتن یاہو حکومت اور اس کے عدالتی اصلاحاتی منصوبے کے خلاف مظاہروں کے وقت روانہ ہوگی۔
شہر کے میئر رون ہولڈے نے افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کی ۔ وہ حکومت کے منصوبے کے مخالفین میں شامل ہیں۔ اسرائیلی نیوز ویب سائٹ ’’Ynet‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ لائن کا آغاز کیا گیا لیکن جس طرح سے ملک کو چلایا جا رہا ہے اس کے خلاف میں احتجاجی تحریک کا حصہ ہوں۔ ہفتے کی شام تل ابیب میں ہونے والے ہفتہ وار مظاہروں میں دسیوں ہزار اسرائیلیوں نے شرکت کی تھی۔