نئی دہلی/۹اگست
وفاقی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ مرکز ’حریت، جمعیت یا پاکستان‘ کے ساتھ نہیںبلکہ جموں کشمیر کے نوجوانوں سے بات کرے گا۔
بدھ کولوک سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر میں تبدیلی لانے کےلئے’ایک عہد ساز فیصلہ‘لیا ہے۔
شاہ کاکہنا تھا”دفعہ 370 جواہر لال نہرو حکومت کی ایک غلطی تھی۔ اسے اس پارلیمنٹ نے 5 اور 6 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی کشمیر سے دو جھنڈے اور دو آئین چلے گئے اور پی ایم مودی نے ملک میں اس کے مکمل انضمام کو یقینی بنایا“۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس سے متاثر ایک این جی اونے حال ہی میں ایک میٹنگ کی اور ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ مرکز کو حریت، جمعیت اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔ ان کاکہنا تھا ”ہم حریت، جمعیت یا پاکستان سے بات نہیں کریں گے۔ اگر ہم بات چیت کریں گے تو ہم وادی کے نوجوانوں کے ساتھ کریں گے۔ وہ ہمارے اپنے ہیں اور ہم ان سے بات کریں گے“۔
کشمیر میں اٹھائے گئے اقدامات پر، شاہ نے کہا کہ مرکز نے کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور جماعت اسلامی پر پابندیاں عائد کی ہیں، اور دہشت گردوں کے ہمدردوں کو ملازمتوں سے ہٹا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردوں کے جنازے نہیں نکالے جاتے اور وہیں دفن ہوتے ہیں جہاں وہ مارے جاتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں لکھن پور ٹول ٹیکس، جہاں پارٹی کے نظریہ ساز شیاما پرساد مکھرجی کو 1953 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جو ”کروڑوں بی جے پی کارکنوں کے دلوں میں کانٹا تھا“ کو ختم کر دیا گیا ہے۔
شاہ نے کہا کہ کشمیر میں دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے لیے کوئی ریزرویشن نہیں تھی۔ انہیں ریزرویشن دلانے کا کام نریندر مودی حکومت نے کیا۔ان کاکہنا تھا” ایسے صفائی کارکن تھے جو مغل دور سے لے کر سات نسلوں سے کشمیر میں رہ رہے تھے لیکن انہیں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ نہیں مل رہے تھے۔ پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے ہندوو¿ں کو ڈومیسائل نہیں مل رہے تھے۔ پی ایم مودی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان سب کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ملے“۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا” کشمیر پر تین خاندانوں نے حکومت کی ہے‘ مفتی، عبداللہ اور گاندھی‘ لیکن پنچایتی انتخابات نہیں کرائے گئے“۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے انہیں نومبر‘دسمبر 2018 میں کرایا۔
شاہ نے دعویٰ کیا کہ یو پی اے حکومت کے پچھلے نو سالوں اور مودی حکومت کے نو سالوں کے درمیان دہشت گردی کے واقعات میں 68 فیصد کمی آئی ہے، عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی موت میں 72 فیصد کمی آئی ہے۔ شہریوں کی ہلاکتوں میں 56 فیصد کمی آئی ہے اور سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں میں 56 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب کسی میں پتھراو¿ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے ریاست میں سیاحت کی ترقی کے ساتھ ساتھ تھیٹروں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں بھی بات کی۔