واشنگٹن//ل
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈپرنس نے کہا ہے کہ روسی صدرولادی میر پوتین کا یوکرین کے محصور بندرگاہ شہرماریوپول پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ ’غلط معلومات‘کاعکاس ہے۔
پرائس نے جمعرات کے روز پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین کی افواج اپنی پوزیشنیں برقراررکھے ہوئے ہیں اور اس بات پر یقین کرنے کی تمام وجوہ ہیں کہ صدرپوتین اور ان کے وزیردفاع کا میڈیا کے لیے حالیہ شوان کی اچھی طرح سے بنت کاری سے پھیلائی گئی مزید’’غلط معلومات‘‘ ہیں۔
24فروری کو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے آغاز سے واشنگٹن نے ماسکو پر الزام لگایا ہے کہ اس نے اپنے اقدامات اور پروپیگنڈے کو جواز فراہم کرنے کے لیے جھوٹے بہانے ایجاد کیے اور ایک ’’غلط اطلاعاتی مہم‘‘برپا کی ہے اور ایک بیانیہ جو زمینی حقائق سے کوسوں دورہے۔
پوتین کافتح کا دعویٰ
قبل ازیں صدر پوتین نے جمعرات کو ماریوپول میں روس کی فتح کا دعویٰ کیا اور محصور بندرگاہ شہرمیں یوکرین کے اہم گڑھ ازوفستل اسٹیل پلانٹ پر دھاوا بولنے کا آپریشن ختم کردیا ہے۔ماریوپول گذشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل بمباری کی زد میں ہے۔ یہ روسیوں کے لیےایک تزویراتی ہدف ہے جو ماسکو کو جنوب مشرقی یوکرین میں واقع ڈونبس اور کریمیا کے ساتھ ملائے گا۔
روسی افواج نے حال ہی میں بندرگاہ شہر میں اپنی جارحیت کی توجہ ازوفستل اسٹیل پلانٹ پرمرکوز کی تھیں جہاں ہزاروں فوجیوں اور شہریوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
روس کے سرکاری خبررساں ادارے تاس کی رپورٹ کے مطابق وزیردفاع سرگئی شوئیگو کا کہنا تھا کہ روسی فوجی پلانٹ پر قابض ہونے سے ’’تین سے چار دن‘‘ دور تھے۔
لیکن صدرپوتین نے جارحانہ کارروائی ختم کردی ہے۔انھوں نے کہا کہ’’اس معاملے میں ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے-ہمیں اپنے فوجیوں اورافسروں کی زندگی اور صحت کے تحفظ کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ تاس نے پوتین کے حوالے سے کہا کہ ان زیرزمین راستوں اور ان صنعتی تنصیبات کے نیچے گھسنے کا کوئی جوازنہیں‘‘۔
انھوں نے حکم دیا کہ اس پلانٹ کو’’’بلاک کر دیا جائے تاکہ مکھی بھی اندر یا باہر نہ جا سکے‘‘اور اندر موجود یوکرینیوں کو معافی کے بدلے میں ہتھیار ڈالنے کی پیش کش کی جائے۔