واشنگٹن/
امریکہ کے صدر جو بائڈن نے وائٹ ہاوس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ملاقات اسٹالٹن برگ کے سرکاری دورہ امریکہ کے دوران طے پائی ہے۔ مذاکرات میں بائڈن نے کہا ہے کہ "نیٹو اتحادیوں کے بارے میں روس کے صدر ولادی میر پوتن غلط فہمی کا شکار ہیں کیونکہ نیٹو اتحادی اس وقت جتنے متحد ہیں اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی”۔بائڈن نے فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ ہمیں امید ہے سویڈن بھی جلد ہی رکنیت حاصل کر لے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ نیٹو اپنے تمام اتحادیوں کو اجتماعی دفاع کی یقین دہانی کرواتا ہے اور امریکہ نیٹو کی 5 ویں شق کے ساتھ نہایت مصّمم شکل میں وابستہ ہے۔بائڈن نے، جنگ کے خلاف یورپ کی جدودجہد میں جاپان اور جنوبی کوریا جیسے انڈو۔پیسیفک ممالک کے کردار کو بھی سراہا ہے۔
اسٹالٹن برگ نے بھی، آج یوکرین کے لئے منظور کردہ امدادی پیکیج پر، امریکہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یوکرین کے روس کے خلاف شروع کردہ جوابی حملوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملے میں یوکرین کو واضح پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔ یوکرینی جس قدر زیادہ زمین آزاد کروائیں گے مذاکراتی میز پر ان کے ہاتھ اسی قدر مضبوط ہوں گے۔ لیکن اگر روس جنگ جیت گیا تو یہ جیت، اپنے مطالبات کو بزورِ بازو منوانے کے معاملے میں، دیگر بااختیار ممالک کی حوصلہ افزائی ثابت ہو گی۔
اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ” ہم ،سویڈن کی بھی اتحاد میں مکمل رکنیت کے نہایت بے صبری سے منتظر ہیں”۔