نئی دہلی//قدیم زمانے سے ہی جنگل میں رہنے والوں نے فطرت سے ہم آہنگ رہنے کی ایک منفردمثال قائم کی ہے ۔ قبائلیوں اور خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں کا طرز زندگی ہمیشہ فطرت سے ہم آہنگ رہا ہے اور جدید دنیا کو ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ہے ۔ا ن خیالات کا اظہارلوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ ہاوس کے سنٹرل ہال میں پارلیمانی ڈیموکریسی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے جنگلات کی پیداوار کے ساتھ ساتھ قبائلی افراد کے فن اور دستکاری کے بارے میں بتایا جس کی انفرادیت کی وجہ سے ان کی مانگ پوری دنیا میں بڑھ گئی ہے ۔ اس سے ان روایات کو زندہ رکھنے کے ساتھ ساتھ ایسے گروپوں کے بارے میں معلومات پھیلانے میں مدد ملے گی۔ مسٹر برلا نے کہا کہ اس کے ذریعے کمزور قبائلی گروپ اپنی روایتی اقدار اور ہنر کو بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
مسٹر اوم برلا نے امید ظاہر کی کہ گزشتہ کئی صدیوں کی دانشمندی کے ساتھ کمزور قبائلی گروپ کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور تمام لوگوں کے ساتھ شانے سے شانہ ملا کر کھڑا ہوگا۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ہندوستان جلد ہی اس گروپ کے لوگوں کی زیادہ نمائندگی نہ صرف زندگی کے تمام شعبوں میں بلکہ پارلیمنٹ میں بھی کرے گا۔
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ تنوع ہندوستانی اقدار کی بنیاد ہے ،مسٹر برلا نے کہا کہ اپنے ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے ترقی کی نئی جہتیں قائم کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف اداروں، گورننس اور باڈیز میں قبائلی برادریوں کی شمولیت کو ہموار کیا جانا چاہیے ۔ عوامی شراکت میں اضافہ کرکے قبائلی معاشرے کے لوگ بھی ان اداروں کے استحکام میں اپنا رول ادا کرسکتے ہیں۔ اس سے ہندوستانی جمہوریت کی رونق اور تنوع میں اضافہ ہوگا۔
مسٹر برلا نے لوگوں کے مختلف گروپوں سے بھی بات چیت کی۔ پی وی ٹی جی گروپس انڈمان اور نکوبار، چھتیس گڑھ، تریپورہ، آسام، تلنگانہ، منی پور، جھارکھنڈ وغیرہ کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے آئے تھے ۔
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ ہاوس کے سنٹرل ہال میں پارلیمانی ڈیموکریسی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں کے اراکین سے خطاب کیا۔
پارلیمنٹ ہاوس کے تاریخی سینٹرل ہال میں شرکائکا خیرمقدم کرتے ہوئے مسٹر برلا نے ملک کے سب سے پسماندہ گروپ کے اراکین کو پارلیمنٹ ہاوس میں مدعو کرنے کے منفرد اقدام کی تعریف کی۔ انہوں نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں بھگوان برسا منڈا اور دیگر قبائلی رہنماوں کے تعاون کا ذکر کیا۔
جدید ہندوستان کی تاریخ میں سینٹرل ہال کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ سینٹرل ہال ان تمام جمہوری اقدار کی علامت ہے جو تمام ہم وطنوں کو آئین سے ملی ہیں۔ مسٹر برلا نے کہا کہ سنٹرل ہال ہندوستان کی آزادی کا گواہ تھا اور یہیں آئین بنانے والوں نے تمام ہندوستانیوں کو مساوات، انصاف اور آزادی کی ضمانت دی تھی۔ پسماندگی دور کرنے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے آئین میں شامل کیا۔ اس تناظر میں مسٹر برلا نے کہا کہ تمام طبقات کو مساوی حقوق اور آزادیوں کے ساتھ ساتھ معاشی اور سماجی مساوات بھی فراہم کی جانی چاہیے ۔