نئی دہلی// ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں گزشتہ نو سالوں میں تبدیلیوں کو ملک کے عوامی جذبات کی بنیاد پر بتاتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج کہا کہ دنیا ہندوستان کو ایک قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار اور اقتصادی پارٹنر کے طور پر دیکھنا شروع کردیاہے ۔
مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے نو سال مکمل ہونے کے موقع پر وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن، راجکمار رنجن سنگھ اور شریمتی میناکشی لیکھی کے ساتھ یہاں جواہر لال نہرو بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹر جے شنکر نے کہا۔ کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی کا جائزہ دو موضوعات پر ہونا چاہیے ۔ ایک، پوری دنیا ہندوستان کو کس طرح دیکھتی ہے اور دوسرا، کس طرح خارجہ پالیسی نے لوگوں کی زندگیوں کو بدلا اور انہیں بااختیار بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے 78 ممالک میں 600 سے زائد ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔ دنیا کا ایک بڑا حصہ ہمیں ایک ترقیاتی پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے ، نہ صرف ایک ترقیاتی شراکت دار کے طور پر بلکہ ایک ایسے ترقیاتی شراکت دار کے طور پر جو وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کی دوسری شبیہ ایک اقتصادی اتحادی کی ہے جس نے سری لنکا جیسے ممالک کو معاشی عدم استحکام سے بچایا۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا اور انفراسٹرکچر تیار ہوا۔ کووڈ کی مدت کے دوران ویکسین فرینڈشپ پروگرام کے ذریعے سو سے زیادہ ممالک کی مدد کی۔ اس مدت کے دوران ہندوستان نے کواڈ، I2یو2 اور شنگھائی تعاون تنظیم،نارڈکس،فپکس وغیرہ کے ذریعے اقتصادی تعاون کی شراکت داری قائم کی۔ جی-20 کی صدارت میں اس دائرہ کار سے باہر گلوبل ساؤتھ کے ممالک کی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں 125 ممالک نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ ایکشن، ویکسین فرینڈشپ، فوڈ سیکیورٹی کے لیے باجرے کا استعمال، ڈیجیٹل مالیاتی خدمات، 4جی/5جی وغیرہ جیسے پروگراموں کے علاوہ ملکی ترقی بھی عالمی سفارت کاری پر اثر انداز ہو رہی ہے ۔ تکنیکی، اقتصادی، تزویراتی اور سیاسی تعاون میں اضافہ ہوا ہے ۔ نیبر فرسٹ کی پالیسی بھی متاثر ہوئی ہے ۔ یہ خطہ نیپال، بنگلہ دیش، مالدیپ، سری لنکا، میانمار اور بھوٹان کے درمیان رابطے اور اقتصادی تعاون کے ساتھ ایک اقتصادی بلاک بن گیا ہے ۔ سرحدی معاہدوں سے بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاسپورٹ بنانے کے عمل میں اصلاحات سے سیاحوں، بحری نقل و حمل میں کام کرنے والے افراد، طلبائ، تاجروں وغیرہ کو بھی فائدہ پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مضبوط ہوں گے تو دنیا بھی ہماری عزت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ہو یا ملک کے مفاد سے جڑا کوئی اور معاملہ، وزیر اعظم مودی نے اسے سمجھا اور قبول کیا ہے اور ملک کی یہی روح خارجہ پالیسی میں جھلک رہی ہے ۔