تو صاحب خبر یہ ہے کہ پاکستان … ہمسایہ ملک پاکستان میں عمران خان کے سیاسی حریف …حریف نہیں دشمن کہ پاکستان میں سیاسی جماعتیں آپس میں حریف نہیں بلکہ دشمن ہو تی ہیں… تو … تو خان صاحب کی دشمن سیاسی جماعتیں آجکل خوشی سے پھولے نہیں سما رہی ہیں… وہ مٹھائیں اور لڈوبانٹ رہی ہیں اور… اور میاں صاحب کی سیاسی وارث ‘مریم نواز نے ’’گیم اوور ‘‘ کہہ کر اپنے خان صاحب کے سیاسی سفر کے خاتمے کی نوید اپنے ورکروں کو سنائی ہے … یقین کریں کہ … کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیںاگر خوش ہیں تو… تو وہ خوشیاں منائیں کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے… اعتراض ہمیں مریم نواز کی’گیم اوور‘ پر بھی نہیں ہے… لیکن… لیکن ہمیں ایک مسئلہ ہے… یہ مسئلہ ہے کہ پاکستان میں کس کا کھیل شروع ہو تا ہے کس کا گیم اورر ہو تا ہے‘ کھیل ختم ہو تا ہے ‘ یہ وہاں کے بد قسمت لوگ طے نہیں کرتے ہیں… ہمسایہ ملک کو بنے ہو ئے کم و بیش ۷۵ سال ہو گئے ‘ اس دوران یہ دو لخت بھی ہو گیا … جوہری قوت بھی بن گیا اور… اور اب دیوالیہ ہونے کی دہلیز پر بھی ہے… لیکن وہاں کے لوگوں کوآج تک… پچھلے ۷۵ برسوں میں ایک بار بھی یہ موقع نہیں ملا کہ وہ کسی سیاسی جماعت کی سیاسی تقدیر لکھیں… وہ کسی جماعت کا کھیل ختم اور کسی کا شروع کریں… ان بے چاروں کو یہ موقع کبھی نہیں ملا… مریم نوازکو اگر لگتا ہے کہ … کہ خان صاحب کا گیم اوور ہو گیا …ان کا کھیل ختم ہو گیا ہے تو… تو ممکن ہے کہ ایسا ہی ہو… کیوں کہ وہاں کی فوج ایسا چاہتی ہے… وہ فوج جس نے تین چار سال پہلے مریم نواز کے والد کا ’گیم اوور‘ کردیا … کھیل ختم کردیا اور خان صاحب کا شروع کردیا … اگر وہی فوج یہ فیصلہ کرے … یا اس نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کا کھیل ختم کرنا ہے تو… تو یقین کیجئے کہ عمران خان کا کھیل سچ میں ختم ہو جائیگا … ان کا سچ میں گیم اوور ہونے والا ہے…ہاں یہ دوسری بات ہے کہ اگر یہ فیصلہ وہاں کے لوگوں کے ہاتھوں میں ہوتا … تو جس ’گیم اوور‘ کی بات مریم نواز … خان صاحب کے بارے میں اس وقت کررہی ہیں… اسی’گیم اوور‘ کی بات‘ کھیل ختم کی بات اس وقت پاکستان میں مریم نواز ‘ان کے والد میاں نواز شریف‘آصف زرداری اور بلاول بٹھو کے بارے میں ہو تیںکہ…کہ کہنے والوں کاکہنا ہے کہ آج بھی… ۹ مئی کے بعد بھی خان صاحب بد قسمتی سے ہی سہی پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں۔ہے نا؟