جموں/ 29 مارچ
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی)‘منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں گذشتہ تین چار برسوں میں تعمیر ترقی کی رفتار میں مثالی تبدیلی واقع ہوئی ہے ۔
سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر میں امن و قانون کی صورتحال میں بھی نمایاں بہتری واقع ہوئی ہے اور سال گذشتہ ریکارڈ تعداد میں سیاح جموں وکشمیر آئے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کی صنعتی ترقی کےلئے 70 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں جموں وکشمیر بجٹ برائے مالی سال 2024۔2023 کے حوالے سے ایک کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
سنہا نے کہا”یہ امرت کال کا پہلا بجٹ ہے اور تیسری بار ایسا ہوا ہے کہ جموں وکشمیر کا بجٹ ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے تاکہ ترقی کو یقینی بنایا جا سکے“۔
ایل جی کا کہنا تھا”یہ بجٹ امرت کال کے دوران ترقی کے سفر کو تقویت دے گا اور ہم گذشتہ تین برسوں سے نئے جموں وکشمیر کے خواب کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں“۔
سنہا نے کہا کہ ایک لاکھ18 ہزار 5 سو کروڑ روپے کا بجٹ تمام لوگوں کے خوابوں کو پورا کرے گا۔انہوں نے کہا”میں اس بجٹ کےلئے وزیر اعظم نریندر مودی جی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن جی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور میں وزیر داخلہ امیت شاہ جی کا بھی ممنون ہوں“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں وکشمیر میں امن و قانون کی صورتحال میں نمایاں بہتری واقع ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا”اس کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں جیسے کہ ایک کروڑ 88 لاکھ سیاح جموں و کشمیر آئے ہیں یہ سال گذشتہ کے اعداد و شمار ہیں“۔
سنہا کا کہنا تھا”اب رات دیر گئے تک لوگ شکارا سواری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ‘لوگ ہوٹلوں اور ریستوران میں شام کا کھانا کھاتے ہیں اور یہاں اب سنیما گھر بھی اچھی طرح سے چلنے لگے ہیں“۔
ایل جی نے کہا کہ کشمیر میں شبانہ بس سروس بھی شروع ہوئی ہے میرے خیال میں ایسا تیس برسوں کے بعد ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب یہاں اسکول، کالج اور یونیورسٹیوں میں بھی درس وتدریس کا کام اچھی طرح سے چل رہا ہے اور دکان بھی کھلے رہتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا کہ سال گذشتہ جموں و کشمیر میں 14.64 فیصد اقتصادی ترقی ہوئی ہے اور ٹیکس ریونیو میں بھی 31 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر پردھان منتری گرام سڑک یوجنا، امرت سارو وار، آزادی کا امرت مہاتسو، نشہ مکت ابھیان وغیرہ جیسے اسکیموں کو عملی جامہ پہنانے میں سر فہرست ہے ۔انہوں نے کہا کہ بے روز گاری کی شرح میں بھی کمی واقع ہوئی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا” 33 ہزار 4 سو 26 اسامیوں کو بھرتی ایجنسیوں کو دئے گئے ہیں اور 25 ہزار 4 سو 50 سلیکشنز کی گئی ہیں“۔انہوں نے کہا کہ قریب 2 لاکھ 2 ہزار 7 سو 49 نوجوانوں کو مختلف سیلف ایمپلائمنٹ اسکیموں کے تحت کور کیا گیا ہے ۔
سنہا نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر کا کام بھی دوگنا ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سال 2018 میں 15 سو سے 16 سو کلو میٹر کے مقابلے میں اب 32 سو کلو میٹر سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں۔