نئی دہلی//) آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنس نے اشارہ دیا ہے کہ اگر آل راؤنڈر کیمرون گرین ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے فٹ ہوتے ہیں تو ان کی ٹیم تین اسپنروں کے ساتھ میدان میں اترسکتی ہے ۔
تیز گیند باز میل ا سٹارک اور کیمرون گرین جمعہ سے شروع ہونے والے ٹیسٹ سے قبل بیک ٹو بیک پریکٹس سیشنز میں پسینہ بہا رہے ہیں۔ اسٹارک کو ہندوستانی پچوں پر کھیلنے کا تجربہ ہے ، حالانکہ اگر گرین فٹ ہیں ، تو آسٹریلیا ‘تنوع’ کی خاطر اسٹارک کی جگہ اسپنر ز کا ساتھ لینا چاہے گا۔
کمنس نے اسٹارک کے بارے میں کہا "وہ ان حالات میں دنیا کے بہترین با لرز میں سے ایک ہیں۔ ہم اس کے بارے میں سوچیں گے ۔ وکٹ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ گیند یہاں ٹرن ہو جائے گی۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم نے گزشتہ ہفتے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ دو تیز گیند باز۔ اب چاہے اسٹارک ہو، دوسرا اسپنر ہو یا اسکاٹ بولانڈ، با لنگ اٹیک میں ورائٹی رکھنا ہمیشہ اچھا ہوتا ہے ۔”
آل راؤنڈر گرین آسٹریلیا کو تیز گیند بازی میں ایک اچھا آپشن فراہم کرتے ہیں۔ آسٹریلیا نے گزشتہ میچ میں بھی گرین کے ساتھ تین اسپنرز کے ساتھ کھیلنے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم کینگروز کی انگلی کی انجری ٹھیک نہ ہونے کے باعث فاسٹ بولر اسکاٹ بولینڈ کو ٹیم میں شامل کرنا پڑا۔
کمنس نے گرین کی فٹنس پر کہا، "بائیں ہاتھ کے بلے باز ہونے سے مدد ملتی ہے ، اور وہ با لنگ میں ایک آپشن بھی فراہم کرتے ہیں ۔ وہ ایک بڑے کھلاڑی ہیں اور ٹیم کو بالنگ سے لے کر بیٹنگ تک مضبوط کر تے ہیں ۔ وہ اپنی انجری سے بھی ٹھیک ہو رہے ہیں انہوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کل پریکٹس میں (میچ سے پہلے ) سیشن، دیکھتے ہیں کہ وہ کیسے ہیں ۔
گرین کے الیون میں ہونے پر ایک اسپنر بھی ٹیم میں آئے گا، حالانکہ کپتان کمنس نے اس اسپنر کے بارے میں کوئی انکشاف نہیں کیا۔ آسٹریلیا کے پاس تجربہ کار ناتھن لیون اور نوجوان سنسنی خیز کھلاڑی ٹوڈ مرفی کے بعد ایشٹن ایگر اور میتھیو کوہنی مین میں دو اور آپشنز ہیں۔
کمنس نے کہا "ہم نے دونوں آپشنز کے لیے دروازے کھلے رکھے ہیں۔ ہمیں بہت یقین ہے کہ دونوں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔ پچھلے دو دنوں میں دونوں گیند بازوں ( آگر اور کوہنیمن) نے کافی دیر تک پریکٹس کی اور اچھی بالنگ کی۔ اگر ہمیں تیسرے اسپنر کی ضرورت ہوتی ہے ، تو ہم دونوں میں سے کسی ایک کو آرام سے کھلا سکتے ہیں۔”
کمنس نے اس موقع پر ٹریوس ہیڈ کی پختگی کا بھی حوالہ دیا، جو اچھی فارم میں ہونے کے باوجود پہلے ٹیسٹ میں نہیں کھیل پائے تھے ۔ آسٹریلیا نے پیٹر ہینڈز کامب کو اسپنر دوست پچ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم میں شامل کیا، حالانکہ وہ دونوں اننگز میں بالترتیب صرف 31 اور چھ رنز ہی جوڑ سکے ۔
کمنس نے کہا "سفر لاجواب رہا ہے ۔ [وہ] اپنے کھیل پر واقعی سخت محنت کر ر ہا ہے ۔ وہ جہاں بھی ہوتا ہے ، ہمیشہ بہت مزہ آتا ہے ۔ وہ اس ٹیسٹ کے لیے ہماری بات چیت میں اسی طرح رہے گا جیسا کہ وہ پہلے ٹیسٹ میں تھا۔ اس سے بہتر کچھ نہیں ہوسکتا تھا۔