جموں/۰۳ دسمبر
سینئر سیاستدان اور نو تشکیل شدہ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی(ڈی پی اے پی) کے سربراہ‘ غلام نبی آزاد نے آج کہا کہ ان کاکانگریس میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں ہے جس کے ساتھ انہوں نے اس سال کے شروع میں اپنی۲۵ سالہ رفاقت کو توڑ دیا تھا۔
تجربہ کار سیاست دان جو سابق مرکزی وزیر اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں، نے کہا کہ ان کی کانگریس پارٹی میں واپسی کا عندیہ دینے والی خبریں کانگریس کے کچھ مفاد پرست لیڈروں نے پھیلائی ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
آزاد نے کہا”میں نے کبھی کسی کانگریس لیڈر سے بات نہیں کی اور نہ ہی مجھے کسی نے بلایا ہے۔ تو میں حیران ہوں کہ اس قسم کی کہانیاں میڈیا میں کیوں لگائی جاتی ہیں“۔
ڈی پی اے پی کے سربراہ نے کہا کہ یہ کوششیں کانگریس قائدین نے ان کی پارٹی کے کارکنوں میں غیر یقینی کا احساس پیدا کرنے اور ان کے حوصلے پست کرنے کے لیے کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو بھی ہو‘ ہم مضبوط ہو کر ابھریں گے۔
آزاد، جنہوں نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں، نے کہا کہ میں نے کسی کے ساتھ کیچڑ اچھالنے میں ملوث نہیں ہے۔ مجھے جو کچھ کہنا تھا، میں نے اپنے استعفیٰ میں واضح کر دیا۔ اس کے بعد میں ان لوگوں کی خدمت کےلئے اپنے راستے پر ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا ہے“۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ راہول گاندھی کی زیرقیادت بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوں گے جب یہ اگلے ماہ جموں و کشمیر میں داخل ہو گی‘ آزاد نے کہا” میرا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ میں اپنے کام میں مصروف ہوں“۔
اس سے پہلے آزاد کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا”میں کانگریس پارٹی میں دوبارہ شمولیت کے بارے میں اے این آئی کے نمائندے کی طرف سے دائر کی گئی کہانی کو دیکھ کر حیران ہوں۔ بدقسمتی سے اس طرح کی کہانیاں ابھی کانگریس پارٹی کے لیڈروں کے ایک حصے کی طرف سے لگائی جا رہی ہیں اور یہ صرف میرے لیڈروں اور حامیوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے کر رہے ہیں“۔
ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا”میری کانگریس پارٹی اور اس کی قیادت کے خلاف کوئی بری خواہش نہیں ہے، تاہم میں ان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ کہانیاں لگانے والوں کو ایسا کرنے سے باز رکھیں۔ ایک بار پھر میں اصرار کرنا چاہوں گا کہ یہ کہانی مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔“
اس سے پہلے ایک خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کی آزاد کی کانگریس میںواپسی پر بات چیت ہو رہی ہے ۔