جموں//
جموں صوبے میں ہائی الرٹ کے بیچ سیکورٹی فورسز نے پونچھ بس اسٹینڈ اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا۔
دریں اثنا سدھرا جموں میں دوسرے روز بھی سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کی تلاشی لی تاہم اس دوران کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
اطلاعات کے مطابق سدھرا جموں میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں چار ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے بعد صوبے بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ۔
معلوم ہوا ہے کہ جمعرات کے روز سیکورٹی فورسز نے پونچھ بس اسٹینڈ اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی۔
ذرائع نے بتایا کہ رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ دکانوں کو بھی کھنگالا گیا تاہم اس دوران کسی کی گرفتاری کے بارے میں کوئی اطلاع موسول نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق کھوجی کتوں کی مدد سے بس اسٹینڈ کی بھی تلاشی لی گئی ۔
دریں اثنا سدھرا جموں کے آس پاس علاقوں میں جمعرات کے روز فوج ، پولیس اور ایس اوجی نے تلاشی آپریشن لانچ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سدھرا جموں کے جنگلی علاقوں کو بھی سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں لے رکھا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مفرور ڈرائیو رکو تلاش کرنے کی خاطر جموں بھر میں ناکوں کا جال بچھایا گیا جہاں ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
جموں شہر میں بھی جمعرات کے روز سیکورٹی فورسز نے مسافر بردار گاڑیوں کی تلاشی لی جس دوران مسافروں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے ۔
دریں اثنا فوج کے چوکس دستوں نے جمعرات کو پونچھ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ مشتبہ نقل و حرکت دیکھنے کے بعد فائرنگ کی۔
سرکاری ذرائع نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایاکہ فوج کے دستوں نے آج شام پونچھ سیکٹر میں ایل او سی پر مشتبہ نقل و حرکت دیکھی۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجیوں نے پاکستان کی طرف چھوٹی صلاحیت کے ہتھیاروں سے کچھ راؤنڈ فائر کیے۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ جب آخری بار رپورٹ فائل کی جا رہی تھی تو جوابی کارروائی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
تازہ فائرنگ جموں کے سدھرا علاقے میں سیکورٹی فورسز نے چار بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے ایک دن بعد کی ہے۔
فورسز اور خاص طور پر سرحدی سیکٹرز کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔