سری نگر// کشمیر میں بید کے درختوں کی لکڑی سے بنائے جانے والے بلے اب بین الاقوامی سطح کے کرکٹ مقابلوں میں بلے بازوں کے ہاتھوں میں نظر آئیں گے۔
آسٹریلیا میں 16 اکتوبر سے شروع ہونے والے ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران متحدہ عرب امارات کی کرکٹ ٹیم کے چار بلے باز کشمیر میں تیار ہونے والے بلوں سے کھیلیں گے۔
متحدہ عرب امارات کے یہ بلے باز نیدر لینڈز، سری لنکا اور نمبیہ کے خلاف نہ صرف کشمیر میں تیار کئے جانے والے بلے استعمال کریں گے بلکہ بیٹنگ کرنے کے دوران استعمال کیا جانے والا دوسرا حفاظتی ساز و سامان بھی کشمیر میں تیار کیا جانے والا ہی ہوگا۔
کشمیر میں جی آر 8 سپورٹس نامی بیٹ منی فیکچرنگ یونٹ کے مالک فواز الکبیر جنہیں حال ہی میں کرکٹ بیٹ منی فیکچرز ایسوسی ایشن کشمیر کا نائب صدر منتخب کیا گیا، نے یو این آئی کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے جو بلے باز ان بلوں کو استعمال کریں گے ان میں آل روانڈر ظہور خان، جنید صدیقی، کشپ داؤد اور وکٹ کیپر بلے باز فہاد نواز شامل ہیں۔
انہوں نے کہا: ’ان کھلاڑیوں کے ساتھ معاہدہ دوبئی میں اپریل – مئی میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل کوالیفائرز میچز کھیلنے کے دوران طے پایا تھا‘۔
ان کا کہنا تھا: ’ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے دوران متحدہ عرب امارات اپنا پہلا میچ 16 اکتوبر کو نیدر لینڈز کے خلاف کھیلے گا جبکہ دوسرا میچ سری لنکا کے خلاف 18 اکتوبر کو ہوگا اور تیسرا میچ 20 اکتوبر کو نمبیہ کے خلاف ہوگا‘۔
موصوف مالک نے کہا کہ پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ بین الاقوامی سطح کے ایسے ٹورنامنٹ میں کشمیر میں تیار کئے جانے والے بلے استعمال کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بلکہ ان کھلاڑیوں کی طرف سے بیٹنگ کے دوران استعمال کئے جانے والا دوسرا حفاظتی ساز سامان بھی کشمیر میں تیار کیا جانے والا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے عمان کے دو کھلاڑیوں نسیم خوشی اور بلال خان نے سال 2021 میں کشمیر کے بلے ٹی ٹونٹی میچ کے دوران استعمال کئے تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ میچ دوبئی میں عمان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا گیا تھا۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے سال گذشتہ جی آر 8 سپورٹس کشمیر کی طرف تیار ہونے والے بلوں کی تعریفیں کی تھیں۔
فواز نے کہا کہ جی آر 8 نے انڈین پریمئر لیگ کے تین کھلاڑیوں کے ساتھ بھی بات کی ہے جو ہمارے بلے اور دوسرا حفاظتی سامان استعمال کریں گے۔تاہم انہوں نے ان تین کھلاڑیوں کے نام منکشف نہیں کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ان کے ساتھ معاہدہ طے ہونے کے بعد ہی ان کے نام ظاہر کروں گا۔
جی آر 8 سپورٹس کے مالک نے کہا کہ افغانستان کے بھی آٹھ کھلاڑی یک روزہ میچوں اور ٹیسٹ سیریز کے دوران ہمارے بلے استعمال کریں گے۔
فواز نے دعویٰ کیا کہ کشمیر کے بید درختوں کی لکڑی کے بلے متحدہ عرب امارات کے ’سالکش البا‘ سے کافی بہتر ہیں۔
انہوں نے کہا ہم بلے انگلینڈ کی ایک کمپنی کو دے رہے ہیں لیکن وہ ان پر اپنی کمپنی کا لیبل چسپاں کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جی آر8 سپورٹس کے بلوں کو انٹر نیشنل کرکٹ کونسل دوبئی نے منظوری دی ہے۔