سرینگر//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بدھ کو سرینگر میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ کی صدارت کی جس دوران انہو ں نے کہا کہ کسی بے گناہ کو چھیڑا نہ جائے اور گناہگار کو چھوڑا نہ جائے ۔
میٹنگ میں سیکورٹی کے اعلیٰ عہدیداروں بشمول جموں وکشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ، اے ڈی جی پی وجے کمار، فوج کی پندرہویں کور کے جی او سی، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈی جی اور آئی جی کے علاوہ وزیر داخلہ کے ہمراہ وازرات داخلہ کی ٹیم نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ دوران وزیر داخلہ نے سیکورٹی کے افسروں کو جموں و کشمیر کو ملی ٹنسی سے آزاد کرنے کے لئے ملی ٹنسی مخالف آپریشنز کو مزید تیز کرنے کی ہدایت دی۔
شاہ نے دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کے بعد ملی ٹنسی کو قابو میں کرنے اور در اندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے کئے جانے والے سیکورٹی فورسز کے رول کی سراہنا کی۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ نے تشدد سے متعلق واقعات کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہونے پر سیکورٹی فورسز کا تشکر ادا کیا اور انٹلی جنس پر استوار ملی ٹنسی مخالف آپریشنز پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے میٹنگ کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ایک عام شہری کو اپنی زندگی گذر بسر کرنے کے لئے آزاد ماحول فراہم کیا جانا چاہئے جبکہ امن دشمن عناصر اور ان کے حامیوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جانا چاہئے ۔
شاہ نے کہا کہ امیت شاہ نے نوجوانوں تک پہنچنے اور ضلع سطح پر سپورٹس انفراسٹرکچر کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اقدام کرنے پر بھی زور دیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے میٹنگ کے دوران سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے فوج کے رول کی سراہنا کی۔