دبئی// منکڈ آؤٹ کے معاملے پر انگلش آل راؤنڈر اور ہندوستانی کمنٹیٹر ہرش بھوگلے آمنے سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ، انڈیا ویمنز ٹیم کے درمیان تیسرے ون ڈے میچ میں منکڈ رن آؤٹ کے بعد سے سوشل میڈیا پر محاذ گرم ہے، ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود دونوں ٹیموں کے سابق و موجودہ کھلاڑی اپنے اپنے کھلاڑیوں کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔
ایسا ہی معاملہ گذشتہ روز سامنے آیا جب ہندوستان کے معروف کمنٹیٹر ہرش بھوگلے اور انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس سوشل میڈیا پر آمنے سامنے ہوئے، معاملہ اس وقت شروع ہوا جب بین اسٹوکس نے ہرش بھوگلے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ‘منکڈ‘ کے معاملے پر اپنے لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرے۔جس پر ہرش بھوگلے نے ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ یہ ایک ثقافتی چیز ہے، انگریزوں کا خیال تھا کہ ایسا کرنا غلط ہے، چونکہ وہ کرکٹ کی دنیا کے ایک بڑے حصے پر حکمرانی کرتے تھے، انہوں نے دنیا کو بتایا کہ یہ غلط عمل ہے۔
ہندوستانی کمنٹیٹر کا کہنا تھا کہ نو آبادیاتی تسلط اتنا طاقتور تھا کہ بہت کم لوگ اس پر سوال اٹھاتے تھے، نتیجے کے طور پران کی ذہنیت اب بھی وہی ہے جو انگلینڈ غلط سمجھتا ہے، پوری دنیا بھی اسے غلط تصور کرے۔ہرش بھوگلے کا مزید کہنا تھا کہ میں دیپتی کی جانب اچھالے گئے معاملے سے پریشان رہتا ہوں، اس نے کھیل کے قوانین کے مطابق کھیلا اور جو کچھ اس نے کیا اس پر ہونے والی تنقید کو روکنا ہوگا۔
ہندوستانی کمنٹیٹر کے جواب میں بین اسٹوکس کا کہنا تھا کہ دو ہزار انیس کے ورلڈکپ فائنل کو گزرے دو سال ہوچکے، مجھے آج تک ہندوستانی شائقین کی جانب سے ملنے والے پیغامات یاد ہیں، مجھے لگتا ہے کہ شاید وہ اب آپ کو پریشان کرتے ہیں؟