نئی دہلی// عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ‘‘بڑا بے ایمان’’ قرار دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج الزام لگایا کہ ان کی بدعنوانیوں کا یکے بعد دیگرے انکشاف ہورہا ہے ، جس سے مسٹر کیجریوال عوام کے درمیان جانے لائق نہیں بچیں گے ۔
بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیا نے یہاں پارٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی نے دہلی میں مسٹر کیجریوال کی بدعنوانی کو بے نقاب کرنا شروع کر دیا ہے اور وہ انہیں عوام کے سوالوں سے بچنے کا موقع نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹنگ آپریشن سے واضح ہو گیا ہے کہ اروند کیجریوال کس طرح بھتہ وصول کرتے ہیں، کالا دھن کیسے کماتے ہیں اور لوگوں کو کیسے لوٹا جاتا ہے ۔ انڈو اسپرٹ کمپنی کا معاملہ سب کو معلوم ہے ۔ انہوں نے ایل 7 زون 9 کے ٹھیکیدار کرم جیت سنگھ لامبا کے ساتھ مسٹر کیجریوال کی کئی تصویریں شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں دو جسم ایک جان کی مانند ہیں۔ ایکسائز پالیسی میں کمیشن بڑھنے کی وجہ سے کالا دھن مسٹر کیجریوال کی تجوری میں جا رہا ہے ۔
مسٹر گورو بھاٹیا نے کہا کہ اروند کیجریوال جب بھی کوئی بیان دیتے ہیں تو اس میں کوئی حقیقت اور ثبوت نہیں ہوتا ہے ۔ لیکن جب بھارتیہ جنتا پارٹی کوئی بات کہتی ہے تو اسے ثبوت کے ساتھ پیش کرتی ہے ۔ اسی لیے کیجریوال ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر اروند کیجریوال اور مسٹر منیش سیسودیا کو بتانا چاہئے کہ وہ بدعنوانی کی ریوڑیاں قریبی لوگوں میں کیوں بانٹ رہے تھے ؟ جسے آپ سرٹیفکیٹ دیتے ہیں کہ وہ ایماندار ہے ، وہ شخص جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے ، ایسا کیوں؟
انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال نے تمام اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے امیدوار کرن جیت سنگھ لامبا کو شراب کا ٹھیکہ دیا۔ اس میں کوئی شفافیت نہیں ہے ۔ ان کا مقصد صرف بے ایمانی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اب مسٹر کیجریوال قلعی کھل چکی ہے اور وہ خود کو سیلف سرٹیفکیشن کا پرنٹنگ پریس کہتے تھے لیکن اب وہ بڑا بے ایمان ثابت ہوئے ہیں۔ ان کے ایک ساتھی مسٹر ستیندر جین 105 دنوں سے جیل میں ہیں۔ ایک دن مسٹر کیجریوال کو معافی مانگنی پڑے گی۔
دہلی پردیش بی جے پی کے صدر آدیش گپتا نے کہا کہ اس انکشاف سے واضح ہو گیا ہے کہ آبکاری پالیسی کیوں بنائی گئی تھی؟ کیونکہ جو کمیشن بڑھایا گیا تھا اس کا آدھا کیجریوال کو ملا ہے ۔ اسی سے وہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ مسٹر اروند کیجریوال الیکشن میں چارٹر ہوائی جہاز سے جاتے ہیں، اس سے اتر کر آٹو میں بیٹھ جاتے ہیں اور عوام کو دکھاتے ہیں کہ وہ آٹو میں سفر کرتے ہیں۔ یہ صرف ایک دکھاوا ہے ، ایک چال ہے ۔