ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

اس ننگے حمام کے سیاسی کردار

کون کس کا اے‘بی‘سی ہے؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-09-01
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کشمیر کی سیاسی اُفق ۱۹۴۷ء سے اب تک کسی ایک بھی مستحکم کروٹ پر جلوہ گر نہیں دیکھی گئی۔ پارٹیوں کی تقسیم درتقسیم اور چولے تبدیل کرنے کی روایت بھی اتنی ہی پرانی ہے۔ وہ کوئی پارٹی نہیں جس نے ہوائوں کے رُخ دیکھ کر نعرے اختراع نہ کئے ہوں۔ اور پھر جب پیٹ بھر آئی تو یوٹرن لینے میں ذرا بھی وقت ضائع نہیں کیا۔
مثالیں موجود ہیں، درجنوں میں ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ مشکل سے ہی کوئی سیاسی لیڈر یا جماعت ایسی ہو جس نے اختراعی نعرے نہ دیئے ہوں یا یوٹرن نہ لئے ہوں۔ مثلاً کشمیر کے قدآور سیاستدان مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے ’ہم کیا چاہتے رائے شماری‘ رائے شماری فوراً کرائو کا نعرہ اور جھنڈا ۲۲؍سال تک بلند رکھا، آنجہانی اندرا گاندھی کے ساتھ کشمیراکارڈ پر دستخط کرنے اور اقتدار کی بحالی پر اس ۲۲سال کی سیاست کو صحرانوردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کی کوئی بھی برسراقتدار حکومت نئی دہلی میں برسراقتدر حکومت کے ساتھ پنگا لینے کی متحمل نہیںہوسکتی اور یہ کہ دونوں کے درمیان ریاست کی ترقی اور ملک کے وسیع تر مفادات میں اشتراک وتعاون ناگزیر ہے۔
شیخ محمدعبداللہ کے جانشین ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے راجیو گاندھی کے ساتھ ہاتھ ملاکر راجیو …فاروق اکارڈ کا نعرہ بلند کیا۔ جبکہ فاروق عبداللہ کانگریس کے’بی‘ ٹیم کی حیثیت سے اپنا سیاسی سفر جاری رکھا۔ ان کے جانشین عمرعبداللہ نے بھی یہی راستہ اختیار کیا، آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کی قیادت میں این ڈی اے سرکار کے جو نیئر وزیر کاعہدہ سنبھالا، کئی غیر ملکی دوروں پر وزیراعظم کے ساتھ رہے ، جبکہ اسی مدت کے دوران اشتراک وتعاون کے باوجود واجپئی جی کی قیادت میں سرکاری نے ریاستی قانون سازیہ کا پاس کردہ خود مختاری کی بحالی سے متعلق مسودہ بغیر پڑھے ردی کی ٹوکری کی نذرکردیا۔ لیکن حیرت انگیز طور سے نیشنل کانفرنس کی قیادت نے نہ کوئی ردعمل یا تاسف کا اظہار کیا اور نہ ہی مرکزی اقتدار سے واپسی کی۔ دوسرے الفاظ میں اٹانومی پر اپنے اقتدار کو ترجیح دی۔
کشمیرکی سیاسی اُفق اور اقتدار پرستی کے حوالوں سے یہ تاریخی حقائق ہیں جن سے انکار کی گنجائش نہیں ۔۱۹۸۷ء کے یکطرفہ اور دھاندلیوں سے عبارت الیکشن کے بعد سیاسی لینڈ سکیپ میںتبدیلی آگئی۔ کئی سیاستدانوں ، جن میں سے آج بھی کچھ قومی دھارے سے وابستہ ہیں، اُس تبدیلی کے بینڈ ویگن میں سوار ہوئے اور اپنا اپنا حصہ وصول کرتے رہے۔کوئی بندوق کے نام پر تو کوئی حوالہ کاشریک اور حصہ دار بن کر ۔انہی سیاسی قلابازیوں کا ثمرہ ہے کہ جموں وکشمیر باالخصوص وادی کشمیر میں کبھی اور کسی بھی مرحلہ پر استحکام کوجگہ نہیں ملی، غیر یقینیت کی تلوار ہرآن لٹکتی رہی، کورپشن اور بدعنوان طرزعمل کے ساتھ ساتھ جذبات اور احساسات کا بھر پور استحصال کیا جاتارہا ،اگر چہ اس دور کے دوران بھی موقعہ پرستی اور ابن الوقتی کا بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے بہت سارے گمراہ کن نعرے اختراع کئے جاتے رہے۔
پھر وہ دور بھی آیا جب لوگوں سے اپنی سابق حکمرانی کی غلطیوں پر معافیاں مانگی جاتی رہی اور راحت اور عزت وآبرو کی بحالی کا وعدہ کرکے اقتدار دوبارہ حاصل کیا لیکن بہت جلد معصوموں کی زندگیاں چھین لینے کا دردناک اور روح فرسا دور کو مسلط کردیاگیا، موت کی ابدی نیند سلادیئے گئے ان ۱۱۸؍ معصوموں کو منشیات کا عادی، اور دہشت گرد قرار دے کر نیشنل کانفرنس کے چاچا جی نے پارلیمنٹ میں اُس دور کے وزیر داخلہ پی چدمبرم کے اعترافی بیان پر دھبہ لگاکر اپنے بھتیجے کے اقتدار کو کشمیر کی تاریخ کے ایک اور سیاہ باب کو گرہن زدہ کردیا۔
اور……اب کچھ عرصہ سے کشمیرکے سیاسی لینڈ سکیپ کو ایک اور بدنما راستے پر گامزن کردیاگیا جوسلسلہ فی الوقت جاری ہے۔ سید الطاف بخاری نے پی ڈی پی سے طلاق حاصل کرکے اپنی پارٹی کی تشکیل کا اعلان کردیا تو نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اس پارٹی کو بی جے پی کا ’بی‘ ٹیم قراردیا۔ سجا د غنی لون کی پیپلز کانفرنس کو بھی کچھ ایسے ہی خطابوں سے سرفراز کیاگیا۔ پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی کو بی اور سی ٹیم کے اعزازات عطاکرنے والے اپنے اپنے دور کے کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ یارانوں کے حوالوں سے اپنے بی اور سی کے کرداروں کو کیوں بھول رہے ہیں۔
کیا یہ حقیقت نہیں کہ این سی جموں میونسپل کونسل میں سابق نائب وزیراعلیٰ کیوندر گپتا کی میر شپ میںبی جے پی کے ساتھ شریک اقتدار رہی ۔کیا یہ بھی حقیقت نہیں کہ این سی کرگل میںبھی اسی گٹھ جوڑ کو دوہرا چکی ہے۔ جبکہ پی ڈی پی بی جے پی کے ساتھ پہلے مفتی محمدسعید اور پھر محبوبہ مفتی کی قیادت میں شریک اقتدار رہی ، جس اقتدار میں سجاد غنی لون ، سید الطاف بخاری ، سید بشارت بخاری وغیرہ بھی کردار اداکرچکے ہیں ؟ پھر یہ طعنہ زنی اور لن ترانیاں کیوں؟
ملک کی سرحدوں سے کچھ باہر نکل کر اپنی ہمسائیگی میںپاکستان کے سیاسی منظرنامے اور وہاں کی حکومتی تشکیل کے حوالہ سے محض سرسری نگاہ دوڑائی جائے تو کچھ اسی سے مشابہت سیاسی اورحکومتی منظرنامہ نظرآرہاہے۔عمران خان ، اقتدار میں رہ کر پاکستان کے سیاسی لینڈ سکیپ کو دُنیا بھر کی گندگی اور غلاظت ، غیر شائستگی ، گالی گلوچ کے ملبہ کی نذر کرتے رہے اور اب جبکہ وہ اقتدار سے باہر ہے ملک کی موجودہ حکومت کو امپورٹڈ حکومت قرار دے کر بہت سارے فسادوں اورفتنون کو برپا کرتے جارہے ہیں۔ کل تک اپوزیشن میںرہنے والے آج پاکستان میںبرسراقتدار ہیں، وہ پاکستانی ہیں غیر ملکی نہیں۔
بالکل اسی سے مشابہت سیاسی چھاپ کشمیر کی سیاست پر سایہ فگن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کیلئے کل پرسوں تک بی جے پی اچھوت نہیں تھی لیکن آج بی جے پی کو سیاسی اچھوت کے طور پیش کرکے عوام کی صفوں میںزہر اور ذہنوں کو گندگی سے مزین کرنے کی دانستہ کوشش کی جارہی ہے اور اب ایک قدم آگے چل کر کل تک کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کے کانگریس سے مستعفی ہونے پر انہیں بی جے پی کا ’اے ‘ ٹیم قراردیاجارہاہے۔
کشمیرکی سیاسی اُفق کو اس نئی قسم کی پاکستان طرز کی سیاسی گنداور طعنہ زنی سے عبارت ملبہ کے ڈھیرتلے کچلنے کی بدبختانہ اور احمقانہ سعی کیوں؟ اقتدار کسی کی میراث نہیں اور نہ ہی عوام کسی سیاسی جماعت کی تسخیر شدہ شئے ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’میں بھی استعفیٰ دوں گا‘

Next Post

سلو اوور ریٹ کے لئے ہندوستان اور پاکستان پر جرمانہ عائد

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ٹی 20 ورلڈ کپ میں پانڈیاہندوستان کے سب سے اہم کھلاڑی ثابت ہوں گے: بھونیشور

سلو اوور ریٹ کے لئے ہندوستان اور پاکستان پر جرمانہ عائد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.