نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ملک کے دفاع کا دائرہ اب بہت وسیع ہو گیا ہے، صرف سرحدوں تک محدود نہیں ہے، اس لیے دفاعی شعبے میں خود انحصاری بہت ضروری ہے، جسے ذہن میں رکھتے ہوئے کہ حکومت دفاع کا ایک نیا ماحولیاتی نظام تیار کر رہی ہے۔
مسٹر مودی نے پیر کے روز یہاں بحریہ کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں قومی سلامتی کے لیے خطرات چوطرفہ ہو چکے ہیں اور جنگ کا طریقہ کار بھی بدل رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’پہلے ہم اپنے دفاع کا تصور صرف زمین، سمندر اور آسمان تک کرتے تھے۔ اب دائرہ خلا کی طرف بڑھ رہا ہے، سائبر اسپیس کی طرف بڑھ رہا ہے، اقتصادی، سماجی فضا کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جیسے جیسے ہندوستان عالمی سطح پر خود کو قائم کر رہا ہے، پروپیگنڈے اور غلط معلومات کے ذریعے مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو خود انحصار بنا کر ہی ہمارے مفادات کو نقصان پہنچانے والی قوتیں خواہ ملک میں ہوں یا بیرون ملک ان کی ہر کوشش کو ناکام بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہر شہری کو آگاہ کرنا بھی ضروری ہے۔
اس موقع پر انہوں نے 75 دیسی ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کو قوم کے نام وقف کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا قدم ہے اور اس تعداد کو مسلسل بڑھانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا، "آپ کا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ جب ہندوستان اپنی آزادی کے 100 سال کا جشن منائے تو ہماری بحریہ غیر معمولی بلندیوں تک پہنچ جائے۔
انہوں نے آزادی سے قبل ملک کے دفاعی شعبے کی مضبوطی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بندوقیں اور مشین گنیں اعلیٰ ترین سمجھی جاتی تھیں اور بڑی تعداد میں برآمد کی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا، "ہمارے ہاؤٹزر، ایشا پور رائفل فیکٹری میں بنائی جانے والی مشین گنیں اعلیٰ سمجھی جاتی تھیں۔ ہم بہت بڑی تعداد میں انہيں ایکسپورٹ کیا کرتے تھے۔ لیکن پھر کیا ہوا کہ ایک وقت میں ہم اس علاقے میں دنیا کے سب سے بڑے درآمد کنندہ بن گئے”۔
ہندوستان کا دفاعی شعبہ آزادی سے پہلے بھی بہت مضبوط ہوا کرتا تھا۔ آزادی کے وقت ملک میں 18 آرڈیننس فیکٹریاں تھیں جہاں سے توپوں سمیت کئی قسم کا فوجی سازوسامان ہمارے ملک میں بنایا جاتا تھا۔ دوسری عالمی جنگ میں ہم دفاعی ساز و سامان کے ایک اہم سپلائر تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے نکلنے کے لیے حکومت گزشتہ دہائیوں سے سبق لیتے ہوئے ایک نیا ماحولیاتی نظام تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے دفاعی تحقیق اور ترقی کو نجی شعبے، اکیڈمی، ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت نے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا ہے اور اسے ترقی کے لیے استعمال کرنے کے اقدامات بھی کیے ہیں۔ دفاعی خریداری مقامی کمپنیوں سے کی جا رہی ہے، جس سے دفاعی درآمدات میں تقریباً 21 فیصد کمی آئی ہے۔