واشنگٹن//
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ آٹھویں روز میں داخل ہو چکی ہے، اور اس دوران اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ایران میں متعدد مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے آج جمعے کی صبح جاری بیان کے مطابق، ان حملوں میں فضائیہ کے 60 سے زائد جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ ان حملوں کا ہدف ایک ایسا مرکز بھی تھا جو جوہری ہتھیاروں کی تحقیق اور تیاری کے لیے مخصوص ہے، اس کے علاوہ ایرانی وزارتِ دفاع سے وابستہ متعدد مقامات بھی نشانے پر تھے۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ تہران میں میزائل سازی کے لیے مخصوص متعدد صنعتی مراکز کو بھی بم باری کا نشانہ نایا گیا۔
اسی دوران، ایران کی سرکاری ٹیلی ویژن رپورٹ کے مطابق، ایرانی فضائی دفاع نے تہران کے جنوبی علاقے "شہر ری” میں ایک اسرائیلی ڈرون مار گرایا۔
ادھر، ایک اسرائیلی فوجی ذریعے نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ اب تک ہونے والے حملوں میں ایران کے دو تہائی میزائل لانچنگ پلیٹ فارم تباہ ہو چکے ہیں، اور اب ایران کے پاس تقریباً 100 پلیٹ فارم باقی رہ گئے ہیں۔
اسرائیلی اندازوں کے مطابق، ایران نے گزشتہ دنوں میں 200 سے زائد ڈرون اور 450 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے حملے کیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ جمعے سے اسرائیل ایران کے مختلف علاقوں میں حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، جن میں عسکری ٹھکانے، میزائل لانچنگ پلیٹ فارم اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان حملوں میں اب تک درجنوں اعلیٰ ایرانی فوجی کمانڈروں کے ساتھ ساتھ کم از کم 10 جوہری سائنس دانوں کو بھی ہلاک کیا جا چکا ہے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار نے جمعرات کے روز تصدیق کی کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 30 سے زائد ایرانی فوجی کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔اس کے مقابلے میں، ایران نے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونوں سے جوابی حملے کیے ہیں، اور زور دے کر کہا ہے کہ وہ ہتھیار نہیں ڈالے گا، خاص طور پر اس لیے کہ جنگ کی ابتدا ایران نے نہیں کی۔