نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان باہمی تعاون کے فلسفے کے ساتھ کام کرتا ہے اور اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ دوسروں کی ترقی کے دروازے بھی کھولتا ہے ۔ اسی وجہ سے آج ہندوستان پر دنیا کا اعتماد مضبوط ہوا ہے ۔
مسٹر مودی نے کہا کہ یہ ہندوستان کی خاصیت ہے کہ اس ملک کی ترقی دوسروں کے لئے بھی ترقی کی راہیں کھولتی ہے ۔ وہ راجدھانی میں جین پیروکاروں کے ‘نوکار مہا منتر ڈے ‘ سے خطاب کر رہے تھے ۔
وگیان بھون میں منعقد اس پروگرام میں وزیر اعظم نے جین مت کی تعلیمات سے تحریک لیتے ہوئے ذاتی اور سماجی زندگی کو چلانے میں خوبصورتی کی وضاحت کی اور پانی کے تحفظ اور صفائی جیسی نو قراردادیں پیش کیں۔ نوکار مہا منتر کا دن روحانی ہم آہنگی اور اخلاقی شعور کا ایک اہم جشن ہے ۔ اس میں جین مت میں سب سے زیادہ قابل احترام اور عالمگیر منتر نوکار مہا منتر کے اجتماعی جاپ کے ذریعے لوگوں کے اتحاد کی دعا کی جاتی ہے ۔
وزیر اعظم مودی نے کہاکہ "آج دنیا کا ہندوستان پر اعتماد اور بھی گہرا ہو رہا ہے ۔ ہماری کوششیں، ہمارے نتائج، اب اپنے آپ میں ایک تحریک بن رہے ہیں۔ عالمی ادارے ہندوستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔” انہوں نے کہاکہ "…کیونکہ ہندوستان آگے بڑھ گیا ہے ۔ اور جب ہم آگے بڑھتے ہیں، یہ ہندوستان کی خاصیت ہے ، جب ہندوستان آگے بڑھتا ہے تو دوسروں کے لیے راستے کھلتے ہیں۔ یہ جین مت کی روح ہے ۔”
‘پارسپاروپاگرہ جیونم’ کے فلسفے کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہاکہ "زندگی صرف باہمی تعاون سے چلتی ہے ۔ اس سوچ کی وجہ سے ، ہندوستان سے دنیا کی توقعات بھی بڑھ گئی ہیں۔ اور ہم نے اپنی کوششیں بھی تیز کر دی ہیں۔” موسمیاتی تبدیلی کو دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بحران کا حل جین مت کے ‘اپری گرہ’ کے اصول میں مضمر ہے ۔ انہوں نے آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے اور صحت مند طرز زندگی گزارنے کے لیے ہندوستان کی جانب سے دنیا کے سامنے پیش کیے گئے ‘مشن لائف’ کا ذکر کیا، جس میں ماحول کی حفاظت کرنے والے طرز زندگی پر توجہ دی گئی ہے اور "جین سماج صدیوں سے اسی طرح جی رہا ہے ۔ سادگی، تحمل اور صحت مند راستہ آپ کی زندگی کی بنیاد ہے ۔ یہ جین مت میں کہا گیا ہے – اپری گرہ، اب بڑے پیمانے پر پھیلانے کا وقت ہے ۔”
اس موقع پر مسٹر مودی نے لوگوں کو اپنی روزمرہ کی زندگی کے لیے نو قراردادیں لینے پر مجبور کیا جس میں پانی کی بچت، ماں کے لیے ایک درخت، سوچھتا مشن، مقامی لوگوں کے لیے آواز (مقامی مصنوعات خریدنے کی ترجیح)، دیش درشن، قدرتی کھیتی، صاف ستھری زندگی (کھانا پکانے میں تیل کے استعمال میں 10 فیصد کمی)، یوگا اور کھیل روزمرہ کے معمولات میں اور غریبوں کی مدد شامل ہیں۔