سرینگر//
شدید موسمی صورتحال، برفانی تودے کے خطرات اور کئی مقامات پر۳۰فٹ سے زیادہ برف جمع ہونے کے باوجود بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) زوجیلا پاس سے گذرنے والی سری نگر، لیہہ شاہرہ پر ٹریفک کی نقل و حمل کو بحال کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے ۔
ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میں کمانڈر۳۲بارڈر روڈز ٹاسک فورس (بی آر ٹی ایف) کرنل سندیپ جھا اور آفیسر کمانڈنگ۱۲۲روڈ کنسٹرکشن کمپنی (آر سی سی) نے سرینگر، لیہہ شاہراہ کے ساتھ زوجیلا محور پر جاری برف صاف کرنے کی کارروائیوں کا معائنہ کیا۔
۴۳۴کلومیٹر طویل یہ اسٹریٹجک شاہراہ لداخ یونین ٹریٹری اور کشمیر کے لوگوں اور لداخ علاقے میں تعینات ہزاروں فوجیوں کے درمیان واحد رابطے کا کام کرتی ہے ۔
یہ شاہراہ ہمالیہ پر۱۱ہزار۵سو فٹ بلندی پر واقع زوجیلا پاس سے گذر کر لداخ میں داخل ہونے کیلئے فاتولا کے زنسکار پہاڑی سلسلے کو عبور کرتی ہے ۔
بی آر او کی ٹیمیں، پروجیکٹ بیکن کے تحت، انتھک محنت کر رہی ہیں اور بڑے ڈیوٹی سنو کٹر، ڈوزر، اور جدید انجینئرنگ تکنیکوں کو استعمال کر رہی ہیں تاکہ گاڑیوں کی محفوظ نقل و حرکت کے لیے پاس کو صاف کیا جا سکے ۔
دورے کے دوران بی آر ٹی ایف کمانڈر ۳۲نے کلیئرنس کے عمل کو تیز کرنے کے لیے فیلڈ انجینئرز، مشین آپریٹرز اور لیبر ٹیموں کے ساتھ بات چیت کی جو زیرو درجہ حرارت کو برداشت کر رہے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ انہوں نے پیش رفت کا بھی جائزہ لیا، رکاوٹوں کی نشاندہی کی اور اعلیٰ سطحی آپریشن میں شامل اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے کارکردگی کو بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کی حکمت عملی بنائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض حصوں میں۳۰فٹ سے زیادہ برف جمع ہونے کے باوجود بی آر او کی ٹیمیں متعدد برفانی تودے کے خطرے والے علاقوں اور شدید موسمی رکاوٹوں پر قابو پاتے ہوئے قابل ذکر پیش رفت کر رہی ہیں۔
کمانڈر نے افرادی قوت کی لچک اور لگن کو سراہتے ہوئے سویلین اور ملٹری لاجسٹکس کے لیے اس پاس کو بروقت دوبارہ کھولنے کی اہمیت پر زور دیا۔