تل ابیب//
اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون ساعر نے دھمکی دی ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے فوجی آپشن کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
پولیٹیکو کو دیے گئے بیانات میں ساعر نے کہا کہ ایران نے دو جوہری بم بنانے کے لیے کافی یورینیم افزودہ کر لیا ہے۔ اگر ایران ایٹم بم تیار کرتا ہے تو اس سے مشرق وسطیٰ بہت زیادہ عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل سفارتی نقطہ نظر پر عمل کرنا چاہتا ہے اور اسرائیلی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے میں ناکامی اسرائیل کی سلامتی کے لیے تباہی ہو گی۔
ٹرمپ کی صدارت کے دوران حملوں کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر ساعر نے کہا کہ "میں سمجھتا ہوں کہ ایرانی جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے اس سے پہلے کہ وہ یورینیم کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کی جائے ہمارے پاس ایک قابل اعتماد فوجی آپشن ہونا چاہیے”۔
ذرائع نے اس سے قبل برطانوی اخبار ٹیلی گراف کو اطلاع دی تھی کہ ایران نے اس سال اپنے جوہری مقامات پر کسی بھی ممکنہ امریکی یا اسرائیلی حملے کی تیاری کے لیے اپنے جوہری مقامات کے گرد فضائی دفاع کو مضبوط کرنا شروع کر دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کے روز کہا تھا کہ تہران دباؤ اور دھمکیوں کے تحت اپنے جوہری پروگرام پر امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کرے گا۔