سرینگر//
جموںکشمیر کے وزیر اعلیٰ ‘عمر عبداللہ منگل کی صبح وسطی ضلع بڈگام کے نادی گام پہنچیں اور وہاں گگن گیر ملی ٹنٹ حملے میں جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر شاہنواز احمد کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ان کے مشیر ناصر اسلم وانی ان کے ہمراہ تھے ۔
وزیر اعلیٰ منگل کی صبح وسطی ضلع بڈگام کے نادی گام گائوں میں پہنچے اور وہاں ڈاکٹر شاہنواز احمد کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت وہمدردی کا اظہار کیا۔
عمرنے غمزدہ خاندان کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کے انتقال سے پیدا ہونے والے خلا کو پر نہیں کیا جاسکتا لیکن ہم آپ کی مدد کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ان کاکہنا تھا’’ہم یہاں آپ کو یہ بتانے کیلئے آئے ہیں کہ آپ غم کی اس گھڑی میں اکیلے نہیں ہیں‘‘۔
وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر بڈگام کو ہدایت دی کہ وہ ایس آر او ۴۳ کے تحت فیملی ممبر کو سرکاری نوکری فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ اسکیموں کے تحت راحت اور بازآبادکاری کا عمل فوری طور پر شروع کریں۔
عمر نے مزید اعلان کیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کے بیٹے کی سول سروس کی تعلیم و تربیت سے متعلق تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔انہوں نے اپنے والد کے افسر بننے کے خواب کو پورا کرنے کا وعدہ کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا’’تربیت، کوچنگ یا کسی اور چیز کیلئے جو بھی لاگت آئے گی، ہم برداشت کریں گے‘‘۔ انہوں نے خاندان کے مستقبل کے لئے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا’’ہم انہیں کسی بھی قیمت پر افسر بنائیں گے‘‘۔
بتادیں کہ گگن گیر سونہ مرگ علاقے میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے اتوار کی شام زڈ مورا ٹنل کے کام پر مامور ملازمین اور غیر مقامی مزدوروں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈاکٹرشاہنواز احمد سمیت سات افراد ہلاک جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر شاہنواز احمد کی موت کی خبر پھیلتے ہی پورا نادی گام گائوں ماتم کدے میں تبدیل ہوا تھا۔
ڈاکٹر شاہنواز کے موت کی خبر پھیلنے کے بعد بڈگام بالخصوص ان کے آبائی گائوں نادی گام ماتم کدے میں تبدیل ہوا تھا۔