منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

اقتدار کی ہوس اندھا بنادیتی ہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-09-17
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

پریشان کن اشوز کو ایڈریس کرنے کی صلاحیت نہیں
نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان انتخابی اتحاد نئی حلقوں کی جانب سے نہ صرف زبردست تنقید کا نشانہ بنا ہوا ہے بلکہ تنقید کرنے والوں کے بقول ماضی میں جو کچھ تباہی وبربادی کشمیر کو ہوئی اس کے ذمہ دار بھی یہی دو پارٹیاں ہیں، کو شکست سے دوچار کرکے زمین چاٹنے پر مجبور کرنے کیلئے دہشت گردی کے حوالہ سے سرمایہ کاری کرنے کے الزام میں گذشتہ کئی ایک برسوں سے تہاڑ جیل میں نظربند سابق ممبر اسمبلی انجینئر رشید کی جماعت اور منوعہ جماعت اسلامی کے درمیان ایک نیا بلکہ ان دونوں کی نظریہ ضرورت کے تحت انتخابی گٹھ جوڑ کو وجود بخشا گیا ہے۔ ان دونوں کے درمیان اتحاد کا اعلان پارٹیوں کی طرف سے کیاگیا ہے جس میں او رباتوں کے علاوہ یہ بھی واضح کیاگیا ہے کہ دونوں پارٹیوں نے یہ عہد کرلیا ہے کہ وہ اپنے اتحاد کے ذریعے کشمیر اشو کا باعزت اور دیرپا حل تلاش کریں گے۔
بادی النظرمیں یہ نیا اتحاد صرف دو پارٹیوںتک محدود نہیں بلکہ اس اتحاد کو سجاد غنی لون اور الطاف بخاری کی قیادت میں پارٹیوں کی بھی خاموش حمایت حاصل ہے۔ اگر چہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی جانب سے جماعت اور انجینئر کی پارٹی کے حوالہ سے زیادہ شیرین زبان استعمال نہیں کی جارہی ہے بلکہ طرح طرح کے سوالات بھی کئے جارہے ہیں البتہ اس سوال یا الزام کہ انجینئر خود اور جماعت کے نام پر انتخابی میدان میں آزاد اُمیدوار دہلی کی پراکسی ہیں کا انکار اور تردید کی صورت میں ان کی جانب سے جواب سامنے آرہا ہے۔ لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا سے وابستہ کچھ ادارے مسلسل دعویٰ کررہے ہیں کہ انجینئر بی جے پی کا پراکسی ہے۔یہ ان میں سے دو اداروں نے واضح طور سے اور قدم روک کر پراکسی کا الزام عائد کردیا جبکہ ایک کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات کی تاریکی میں انجینئر رشید نے بی جے پی کے کشمیرانچارج مسٹر چگ کے ساتھ للت ہوٹل میں ملاقات کی اور معاملات طے کئے۔
کشمیر کا اشو کیا ہے جس کو بازعزت اور باوقار طریقے سے حل کرنے کیلئے انجینئر اور جماعت کے درمیان اتحاد کی بُنیاد ڈالی گئی۔ بادی النظرمیں کشمیر اشوز کے تعلق سے جو نریٹوز یا موقف بیان کئے جارہے ہیں ان میں سے ایک حلقہ کی نظرمیں یہ برصغیر ہند پاک کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے اور اس نامکمل ایجنڈا کو حل کرنے کی ضرورت ہے، دوسرا حلقہ کشمیر اشو کے حوالہ سے یہ موقف رکھتا ہے کہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے اور اگر کوئی اشو ہے تو وہ پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر کے مستقبل کا اس حوالہ سے فیصلہ کرنا ہے کہ کب اُس حصے کو اپنے ساتھ ملالیا جائے ایک حلقے کا موقف یہ ہے کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور حق خود ارادیت کی وساطت سے اس کے مستقبل کا فیصلہ کرنا باقی ہے ان تینوں نظریات او رموقفوں کی حمایت کرنے والے بھی کثیر تعداد میںکشمیرمیں موجود ہے اور مخالفت کرنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔
کشمیر نشین مختلف سیاسی نظریات کی حامل پارٹیاں عرصہ سے کشمیرکے تعلق سے ان سارے نظریات کو بُنیاد بناکر باہم گریبان ہیں جبکہ اٹوٹ انگ کا موقف رکھنے والے حلقے جموںوکشمیر میں الیکشن کے انعقاد کو رائے شماری کا متبادل کے طور پیش کرکے شہ رگ کادعویٰ کرنے والے حلقے کے دعوئوں کا توڑ پیش کررہے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر رائے عامہ کو یہ یقین دلایاجارہاہے کہ کشمیرکا کوئی اشو نہیں ہے، انہیں جمہوری اور آئینی حقوق حاصل ہیں، لوگ الیکشن پراسیس کے ذریعے اور مکمل آئینی اورجمہوری حقوق کا استعمال کرکے اپنے نمائندے منتخب کرکے اپنی حکومت تشکیل دیتے رہے ہیں۔ اس تناظرمیں جماعت اسلامی اور انجینئر رشید کس اشو کی بات کررہے ہیں، ماضی کا ریکارڈ ان دونوں کے موقفوںکے حوالوں سے کچھ اور ہی پیغام کے ساتھ پڑھنے کیلئے دستیاب ہے اگر چہ جماعت اسلامی برابر۱۹۶۴ء سے اب تک یعنی آزاد حیثیت میں اپنے کچھ اُمیدواروں کو میدان میں اُتارنے کے عمل تک الحاق کو کبھی چیلنج کرتی رہی، کبھی حتمی قرار دیتی رہی تو کبھی کشمیرکی سیاسی تحریک کے ایک حصے کے طور کشمیر اشو کو تقسیم کا نامکمل ایجنڈا کے طور پیش کرتی رہی۔
بہرحال کس کا کیا نظریہ اور موقف ہے اور عوام کی حمایت چاہئے ووٹوں کی صورت میں ہو یا اخلاقی خطوط پر ہوحاصل کرنا ہر پارٹی کا اپنا حد اختیار ہے، البتہ اس وقت کشمیرکو جو مخصوص اشوز درپیش ہیں المیہ یہ ہے کہ کوئی ایک بھی پارٹی ان اشوز کو سنجیدگی اور متانت کے ساتھ ایڈریس نہیں کرتی۔ ہر ایک اسی دعویٰ کے ساتھ میدان میں دندناتی نظرآرہی ہے کہ اگر اقتدار ملا تو سیفٹی ایکٹ کوختم کیاجائے گا، نظربندوں کو رہا کرایا جائے گا، سٹیٹ ہڈ کو واپس حاصل کیاجائے گا، مفت بجلی کے کچھ یونٹ گھر یلو صارفین کو فراہم کئے جائیں گے، راشن ۵؍ کلو کے بجائے ۱۱؍ کلو میسر رکھے جائیں گے ، عورتوں کو ماہانہ وظیفہ دیاجائے گا اور بھی کچھ کچھ ۔
ان سارے دعوئوں یا اعلانات کا مفہوم یہ ہے کہ کشمیرکے عوام کو بھکاری سمجھا اور ٹریٹ کیاجارہا ہے جبکہ دوسری تلخ ترین حقیقت یہ ہے کہ کشمیر کو جن سنگین نوعیت کے اصل اور بُنیادی مسائل کا سامنا ہے اور جن مسائل نے ان کی شناخت، ان کی روح، ان کا عزت نفس، ان کے پیروں تلے کی زمین، ان کی ثقافت، ان کی زبان، ان کی تہذیب، معاشرتی سطح پر سنگین نوعیت کے بحرانوں جن میں کشمیر کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان نسل کا کشمیر کو الوداع کہکر دُنیا کے دوسرے حصوں میں روٹی ،کپڑا اور مکان کے ساتھ ساتھ باعزت زندگی گذارنے کی جستجو ، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالیاں، مہندی کو ترستے اورمنتظر ہزاروں ہاتھ، کورپشن، لوٹ ، استحصال اور بدعنوانیوں کے گھوڑوں پر سوار بے محنت کی دولت حاصل کرنے والے نودولتیوں کی عیاشیوں اور خرمستیوں سے معاشرے پر مرتب ہورہے انتہائی منفی اثرات ایسے معاملات کشمیر نشین انتخابی سیاست کو چھٹا کلمہ ماننے اور پڑھنے والوں کیلئے نہ کسی سنجیدہ توجہ کا تقاضہ رکھتے ہیں اور نہ کوئی اہمیت۔
ہوس اقتدار کے جنون میں مبتلا یہ لوگ اوسط شہریوں کو مختلف خانوں میںتقسیم درتقسیم کرنے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے جبکہ عوام کے ذہنوں میں انتشار کو اور شدت عطارکرنے کیلئے نفرت کی سیاست کی دکانیں کھول کر اپنے مخصوص ایجنڈا کی تکمیل چاہتے ہیں۔ مثلا ً فاروق عبداللہ کا فرمان ہے کہ’’ وہ جو رائے شماری کا مطالبہ کرتے تھے اب بی جے پی اور آر ایس ایس کے اتحادی ہیں‘‘عمرعبداللہ کا فرمان ہے کہ محبوبہ جی بی جے پی کو اپنے کاندھوں پر بٹھا کر کشمیر لائی اور کشمیرکو تباہی سے ہم کنار کیا، خود محبوبہ مفتی اب کچھ دنوں سے کہہ رہی ہے کہ پی ڈی پی اس لئے الیکشن لڑرہی ہے تاکہ بی جے پی کو کشمیر اشو دفن کرنے سے روکا جاسکے، محبوبہ جی کا یہ نعرہ اُس نعرہ سے کچھ بھی مختلف نہیں جو گذشتہ الیکشن میں اس موقف کے ساتھ دیاجاتا رہا ہے کہ کشمیر میں بی جے پی کی پیش قدمی روکنے کیلئے پی ڈی پی کو ووٹ دیاجائے جبکہ ا نجینئر رشید کادعویٰ ہے کہ وہ واحد مین سٹریم لیڈر ہیں جس کو بی جے پی نے انتقام کانشانہ بناکر تہاڑ جیل میںڈالدیا جبکہ اس پارٹی کا نیا کشمیر کا نعرہ کھوکھلا اور دھوکہ ہے۔
بہرحال لوگوں کے حداختیار میں ہے اور ان ہی کی صوابدید ہے کہ وہ کس کو اپنا اعتماددیں، کس کو اقتدار میں لائیں لیکن مثل کے مصداق لمحاتی اور جذباتی فیصلے دیرپا ثابت نہیں ہوتے، شاید اسی لئے کسی دانشمند سے یہ قول منسوب ہے کہ لمحاتی فیصلے صدیوں کی سزائوںپر محیط ہوجاتے ہیں ۔ الیکشن اور انتخاب کے حوالہ سے عالمی سطح کے منظرناموں پر نگاہ ڈالی جاتی ہے تو کئی قوموں اور ممالک کے تعلق سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ وہ شخصیات کی ڈول ڈھال اور چہروں کی خوبصورتی کو دیکھ کر نہیں بلکہ ان کے سیاسی کردار وعمل ، عوام کے جذبات اور احساسات کا احترام اوران کی ضرورتوں کی تکمیل کی سمت میں انداز فکر اور طرزعمل کیاہے کو پرکھنے کے بعد ہی اپنا اعتماد تفویض کرتے ہیں لیکن کشمیر میں ایسی کوئی روایت نہیں، برعکس اس کے یہاں پسند، ناپسند، مقامی یا غیر مقامی ایسے چہرے کو ترجیح حاصل ہے ، اب کی بار اللہ جانے !

 

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

الیکشن: ہوا کا رخ بدل سا…؟

Next Post

الیکشن: ہوا کا رخ بدل سا…؟

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
کانگریسی قیادت ‘ بھاجپا کیلئے اثاثہ

الیکشن: ہوا کا رخ بدل سا…؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.