سرینگر/۱۹مئی
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وزیر خارجہ کو لے جانے والا ایک ہیلی کاپٹر آذربائیجان کی سرحد سے واپسی پر شدید دھند میں پہاڑی علاقوں کو عبور کرتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا۔
عہدیدار نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیراب اللہیان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ہم اب بھی پرامید ہیں لیکن جائے حادثہ سے ملنے والی معلومات بہت تشویش ناک ہیں‘۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق خراب موسم کی وجہ سے امدادی کارروائیاں پیچیدہ ہو رہی ہیں۔
سرکاری ٹی وی نے ملک بھر میں رئیسی کے لیے ہونے والی دعائیں دکھانے کے لیے اپنے تمام باقاعدہ پروگرام بند کر دیے اور اسکرین کے ایک کونے میں شدید دھند میں پیدل پہاڑی علاقے کی تلاش کرنے والی ریسکیو ٹیموں کی براہ راست کوریج کی گئی۔
63 سالہ صدر 2021 میں دوسری کوشش میں صدر منتخب ہوئے تھے اور عہدہ سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے اخلاقی قوانین کو سخت کرنے، حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف خونریز کریک ڈاون کی نگرانی کرنے اور عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری مذاکرات پر زور دیا ہے۔
ایران کے دوہرے سیاسی نظام میں، جو کلیریکل اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے درمیان منقسم ہے، تمام اہم پالیسیوں پر حتمی فیصلہ صدر کے بجائے سپریم لیڈر کا ہوتا ہے۔