سرینگر،26/اپریل
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو متنبہ کیا کہ وہ اننت ناگ-راجوری سیٹ پر لوک سبھا انتخابات کے شیڈول میں ممکنہ تبدیلی سے گریز کرے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ بی جے پی اور ان کی ذیلی جماعتیں انتظامیہ اور الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر اننت ناگ راجوری پارلیمانی سیٹ پر انتخابات کو دوبارہ شیڈول کرنے کی سازش کر رہی ہیں۔
عمر نے کہا”میں الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل کرتا ہوں کہ اس طرح کے اقدامات سے جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کو نقصان پہنچے گا اور اس لیے اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے“۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری خط پر بات کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ خط حیران کن ہے۔ ایسی پارٹیاں اور لوگ ہیں جو وہاں الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی اور پیپلز کانفرنس انتخابات نہیں لڑ رہی ہیں۔ کیا وہ ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کر رہی ہیں کہ ان جماعتوں نے وہاں اپنے پراکسیز کو میدان میں اتارا ہے۔
این سی نائب صدر نے سوال کیا کہ کیا کل میں الیکشن کمیشن سے رابطہ کروں گا اور ان سے تمل ناڈو یا کیرالہ میں پولنگ کو دوبارہ شیڈول کرنے کے لئے کہوں گا۔ کیا یہ نقطہ نظر میرے لئے موزوں ہے؟ تو کیا الیکشن کمیشن میری رائے پر غور کرے گا؟
عمرعبداللہ نے کہا کہ اگر کسی سیاسی جماعت یا آزاد امیدوار کو انتخابی مہم میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اسے لوگوں تک پہنچنے کے لئے ریاسی کا راستہ اختیار کرنا چاہئے۔
الیکشن کمیشن کو ہر پارٹی کے خیالات پر غور کرنا چاہئے۔ اگر ہمارے خیالات پر غور نہیں کیا جا رہا ہے تو ہم اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت انتخابات ملتوی کیے جا رہے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا”ہمارے پاس اس سلسلے میں ایک خط ہے اور اسے الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔ “