اتوار, جولائی 6, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

منشیات ، کیا ذمہ داری صرف سرکار کی ہے

کوئی تو ہے جو کشمیرکی تباہی پر بضد ہے!

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-03-03
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

جھلستی دھوپ اوربارشوںمیں کمی کے منفی اثرات

امر ناتھ یاترا :سرکاری انتظامات اور مقامی مسلمانوں کے تعاون کا امتزاج

سمندری راستے منشیات سمگل کرنے کی ایک بڑی کوشش روز گذشتہ اس وقت ناکام بنادی گئی جب ایک غیر ملکی کشتی پر چھاپہ ماراگیا جس دوران ۳۳۰۰؍ کلو مختلف اقسام کی منشیات کی ایک بڑی بھاری کھیپ برآمد کرکے ضبط کرلی گئی۔ لیکن چھاپوں، ناکوں، تلاشیوں او راثاثوں کی ضبطی اور دیگر تادیبی اقدامات کے باوجود منشیات کے دھندہ میں ملوث افراد ، گروہ اور مافیاز باز نہیں آرہے ہیں۔
جموںوکشمیر کے تناظرمیں صورتحال کا جائزہ لیاجائے تو گذرے ایک دو سالوں کے دوران نہ صرف سینکڑوں افراد اور سمگلروں کو حراست میں لیاگیا اور ان کی جائیدادیں منقولہ وغیر منقولہ بحق سرکار ضبط کی جاچکی ہیں لیکن منشیات کی ترسیل، کھپت اور خرید وفروخت کا سلسلہ تھمنے کو نہیں آرہا ہے۔ کشمیر کے کچھ اضلاع اس تعلق سے اب آگے آگے نظرآرہے ہیں جہاں سے نہ صرف مختلف چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران منشیات برآمد کی جارہی ہے بلکہ ان سے وابستہ لوگوں کو حراست میں بھی لیاجارہاہے۔
یہ صورتحال نہ صرف سٹیٹ اور معاشرے بلکہ انفرادی سطح پر گھرانوں کیلئے درد سر کے ساتھ ساتھ اب بہت بڑا چیلنج بن رہا ہے۔ عسکری محاذ کے حوالہ سے کہاجاسکتا ہے کہ گولی لگ گئی تو جان یک لخت چلی گئی لیکن منشیات کا استعمال ، جو روزبروز بڑھتا اور پھیلتا جارہا ہے، اس لت میں مبتلا جو بھی ہوتا جارہا ہے وہ ذہنی، جسمانی اور فکری طور بتدریج ناکارہ، لاغر اور کمزور ہوتا جارہاہے بلکہ کچھ ہی مدت میں اپنے گھروالوں کیلئے بھی ایک ناقابل برداشت بوجھ بن جاتا ہے۔ یہ لت خاندان اور گھرانوں کیلئے عمر بھر کاہی روگ نہیں بن رہا ہے بلکہ معاشرتی سطح پر بے شمار مسائل اور پیچیدگیوں کا باعث بنتے بنتے بدنامی ، رسوائی اور ذلت کا بھی موجب بن رہا ہے۔
اب اس تعلق سے معاشرتی سطح پر منظرنامہ میں اس حوالہ سے یہ بھی اضافہ ہوتا جارہاہے کہ بیٹیوں اور بیٹوں کیلئے رشتے تلاش اور منتخب کرتے وقت یہ بھی جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ کیا گھرانہ ’’نشہ مکت ‘‘ ہے۔ یہ سوال پورے کشمیری سماج کیلئے اب ایسا داغ دھبہ کے طور جگہ پاتا جارہاہے کہ جس کی کہیں سے اب تک کوئی نظیر نہیں ملتی۔
کشمیر کا یہ منظرنامہ اُس پنجاب سے ہر گز مختلف نہیں جس کو عسکریت اور منشیات کے بعد ’’ اُڑتا پنجاب‘‘ کا نام دیا گیا۔ کشمیرمیں عسکریت اور عسکری محاذ دم توڑتا جارہاہے لیکن منشیات کی سمگلنگ ، کھپت ،خرید وفروخت پھیل رہی ہے۔ کشمیرمیں عسکریت سے وابستہ جنگجوئوں کی مجموعی تعداد کبھی بھی اور کسی بھی مرحلہ پر ۳۰۰؍ سے تجاوز نہیں کر سکی لیکن منشیات کی لت میں مبتلا لوگوں کی تعداد تقریباً ۱۴؍ لاکھ تک پہنچ گئی ہے جس کا برملا اعتراف اور اظہار ابھی چند ہفتے قبل سرکاری طور پر پارلیمنٹ میں کیاگیا ہے۔
جموںوکشمیر پر اس قہر اور تباہی کو مسلط کرنے کا کوئی نہ کوئی توذمہ دار ہے ؟ اگر مقامی سطح پر منشیات فروش اس دھندہ سے وابستہ ہیں لیکن انہیں منشیات کی سپلائی تو کہیں سے ہورہی ہے، کوئی تواس منظم نیٹ ورک کو کنٹرول کررہاہے ۔ صرف یہ دعویٰ مسلسل کرنا کہ منشیات کی ترسیل کنٹرول لائن کے اُس پار سے کی جارہی ہے کافی نہیں ہے۔ ابھی چند ہی روز قبل سمندری راستے سے بھاری مقدارمیں مختلف قسم کی منشیات کی جو کھیپ پکڑی گئی اس کا تعلق جموںوکشمیر میں کنٹرول لائن سے نہیں ، البتہ یہ سچ ہے کہ سرحد کے اُس پار منشیات کے بہت بازار موجود ہیںجن کے رابطے اور سارے تانے بانے افغانستان کے ساتھ ہیں۔ کیونکہ افغانستان عالمی سطح پر منشیات کی پیداوار کے حوالہ سے لیڈ کررہاہے۔ منشیات سے حاصل یہی آمدنی افغانستان کی اقتصادیات میں اب شہ رگ کی حیثیت اختیار کرچکی ہے جبکہ خود لاکھوں افغانی ملک بھر کے ڈی ایڈیکشن مراکز میں منشیات کی لت کا بوجھ اُٹھائے زندگی بسر کررہے ہیں۔
جموںوکشمیرمیں اس کاروبار کا کوئی سرغنہ تو ہوگا جوابھی گرفت میں نہیں آرہا ہے ۔ کیونکہ ایسے کسی سرغنہ کے بغیر یہ دھندہ نہ منظم ہوسکتا ہے اور نہ اس کا دائرہ پھیلانا ممکن ہوسکتا ہے۔ ایک سابق پولیس آفیسر نے تقریباً ایک سال قبل اپنے ہی ایک ساتھی آفیسر پر اس دھندہ میں ملوث ہونے کا دعویٰ کیاتھا لیکن اس کا یہ دعویٰ کس حد تک درست تھا اور کس حد تک زاتیات کی بُنیاد پر کیا تھا وہ دن اور آج کادن، مکمل خاموشی۔
اگر چہ سارے جموںوکشمیر کو منشیات کے نشانے پر رکھاگیا ہے لیکن کشمیرکا نوجوان طبقہ خاص طور سے نشانہ پر ہے ۔ کیا مقصد کشمیر کی نوجوان نسل کو ذہنی فکری اور جسمانی طور سے لاغر اور بے بس بناکرانہیں اُن کی صلاحیتیں اور ذہانت سے محروم کرنا ہے تاکہ مستقبل کے حوالہ سے کشمیر اپنی نوجوان نسل کی صلاحیتوں ، پیداواری ذہانت، طاقتور افرادی قوت سے محروم ہوکر اپنے ممکنہ معماروں کیلئے ترستا اور تڑپتا رہے! اگر واقعی مدعا و مقصد یہی ہے کہ جیسا کہ اب کشمیرکے حساس اور ذمہ دار حلقوں میں شدت سے محسوس کیاجارہاہے تو کہاجاسکتا ہے کہ کشمیرکی مزید تباہی وبربادی کی تاریخ رقم کی جارہی ہے، تباہی وبربادی کی یہ تاریخ کون رقم کرنے پر بضد ہے اس کا سراغ لگانا صرف حکومت اور اس کی ایڈمنسٹریشن کی ہی نہیں بلکہ بحیثیت مجموعی پورے معاشرے کی اخلاقی اور معاشرتی ذمہ داری بنتی ہے۔
بہرحال کشمیرکو اُڑتا کشمیر میںتبدیل ہونے سے بچانے کی ذمہ داری کشمیرسے وابستہ تمام سٹیک ہولڈروں کی ہے، یہ ذمہ داری انفرادی بھی ہے اور اجتماعی بھی ہے، باالخصوص والدین کو اس حوالہ سے چوکس رہنے کی حد سے زیادہ ضرورت اور ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں، میل ملاپ وغیرہ کے حوالہ سے کڑی نگاہ رکھیں، جبکہ نجی سیکڑ اور سرکاری سیکٹرمیں تعلیمی اداروں کے منتظمین کی بھی یہ اخلاقی اور سماجی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اداروں کے تعلق سے ذمہ دارانہ کردار اداکریں۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

مودی کشمیر سے الیکشن لڑیں!

Next Post

پاکستان ٹیم کیلئے غیرملکی کوچز کی تلاش فوری ہوگی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جھلستی دھوپ اوربارشوںمیں کمی کے منفی اثرات

2025-07-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

امر ناتھ یاترا :سرکاری انتظامات اور مقامی مسلمانوں کے تعاون کا امتزاج

2025-07-03
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

پی اے سی: کیا کشمیر میں اب بھی جذباتی نعروں کی گنجائش ہے ؟

2025-07-02
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-02
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-01
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

پہلگام میں جنسی زیادتی کا واقعہ:ہم کہاں جا رہے ہیں؟

2025-06-30
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جموں کشمیر :کانگریس کے قول و فعل میں تضاد؟

2025-06-29
اداریہ

سیاحوں کی واپسی خوش آئند‘ لیکن ان کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے

2025-06-28
Next Post
سہ فریقی سیریز: پاکستان اپنا پہلا میچ 7 اکتوبر کو کھیلے گا

پاکستان ٹیم کیلئے غیرملکی کوچز کی تلاش فوری ہوگی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.