نئی دہلی// پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش کے الگ ملک والے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ اس معاملے کو پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی کے سپرد کیا جانا چاہئے اور کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کو اس معاملے میں ملک سے معافی مانگنی چاہئے ۔
مسٹر جوشی نے آج لوک سبھا میں کہا کہ یہ معاملہ سنگین ہے اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے ملک کو توڑنے کی بات کی۔ ان کے اس بیان پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ، انہوں نے کہا کہ ملک کی تقسیم سے متعلق یہ بیان انتہائی قابل اعتراض ہے اور اس معاملے کو اخلاقیات کمیٹی کے سپرد کیا جائے ۔
انہوں نے کانگریس لیڈر محترمہ گاندھی سے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے اور ان کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مسٹر سریش کے خلاف پارٹی سطح پر بھی کارروائی کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے مسز گاندھی اور کانگریس پارٹی سے اس معاملے پر ملک سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
پارلیمانی امور کے وزیر نے کہاکہ یہ معاملہ ایتھکس کمیٹی کو بھیجا جانا چاہیے ۔ میں اس معاملے میں محترمہ سونیا گاندھی سے معافی اور کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں۔ میں خود بھی جنوبی ریاستوں سے آیا ہوں۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی جنوب سے آتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر سریش نے کہا تھا کہ حکومت پورے ملک سے ٹیکس اکٹھا کرتی ہے اور اسے شمالی ریاستوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ۔ اگر ایسا ہے تو پھر جنوبی ریاستوں کو الگ ملک بنایا جائے ۔
شری سریش کے اس تبصرہ پر سیاسی ہنگامہ برپا ہو گیا ہے ۔