غزہ//
فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی امریکی حکام کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی کو سنبھالنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
اشتبہ نے جمعرات کو بلومبرگ کے ساتھ ایک انٹرویو میں رام اللہ میں واقع اپنے ہیڈکوارٹر ز سے کہا کہ تنازع کا ترجیحی نتیجہ حماس کے لیے ہے جو اس وقت غزہ کی پٹی کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے۔ حماس فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی جونیئر پارٹنر ہے ۔ پی ایل او ایک نئی آزاد ریاست کے قیام میں مدد فراہم کر رہی ہے۔ یہ ریاست مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور مشرقی القدس کو شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حماس کسی معاہدے تک پہنچنے اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سیاسی نقطہ نظر کو قبول کرنے کے لیے تیار ہو تو بات چیت کی گنجائش ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو تقسیم نہیں ہونا چاہیے اور حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اسرائیل کا ہدف غیر حقیقی ہے۔
اشتیہ کے بیانات کے جواب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی جو تجویز دے رہی یہ وہی چیز ہے جس سے میری پالیسی کو قوت ملتی ہے۔ میرا خیال یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
غزہ میں سات اکتوبر سے شروع جنگ میں 63 دنوں کے دوران 17458 فلسطینی شہید ہوچکےہیں۔ حماس نے شروع میں 1200 اسرائیلیوں کو ہلاک کیا تھا۔ 27 اکتوبر سے اسرائیل نے غزہ میں داخل ہوکر زمینی آپریشن شروع کردیا ہے۔ اس زمینی آپریشن میں 91 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔