جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

افغانی بے اعتبار بھی اور احسان فراموش بھی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-11-26
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

آرمی کو یقین ہے کہ راجوری اور پونچھ خطے میں ۲۵۔۳۰؍ کے درمیان انتہائی تربیت یافتہ دہشت گرد موجود ہیں۔ حالیہ ایام میں فوج کے ساتھ تصادموں میں جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں سے کچھ کی شناخت سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پاکستان آرمی کے سابق فوجی تھے جبکہ کچھ افغانستان کے تربیت یافتہ ۔ اعلیٰ فوجی عہدیدار کے مطابق خطے میں کوئی مقامی جنگجو نہیں اور یہی وجہ ہے کہ سرحد پار بیٹھے ہینڈ لر اب اپنے تربیت یافتہ دہشت گردوں کو سرحد کے اِس پار دھکیل رہے ہیں۔
آرمی آفیسر کا یہ انکشاف اگر چہ اب تک پیش آمدہ حالات واقعات کے تناظرمیں کوئی نیا نہیں ہے لیکن یہ اعتراف کہ افغان تربیت یافتہ دہشت گرد دراندازی کررہے ہیں اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں مصروف ہیں پہلے سے موجود خدشات اور تاثرات کو تقویت پہنچارہے ہیں۔ کشمیر کی طرف افغان مسلح گروپوں اور ان سے وابستہ دہشت گردوں کی نگاہیں کیوں مرتکز ہیں اور کیوں افغان باشندے تربیت حاصل کرکے کشمیرکے اندر دراندازی کررہے ہیں ا س کی ایک تاریخ بھی ہے اور ان کا ایک ہدف بھی ہے۔
لیکن اُس تاریخ اور ہدف سے قطع نظر یہ بات ذہن نشین رکھنی لازمی ہے کہ افغانی کسی کے وفادار نہیں یہاں تک کہ وہ آپس میں بھی وفادار اور ہمدرد نہیں بلکہ یہ لوگ احسان فروش ہی نہیں بلکہ ابن الوقت اور بے اعتبار ہیں، اپنے بارے میں یہ تینوں اوصاف خود افغانی قدم قدم پر ثابت کرچکے ہیں۔
افغانستان میں سرخ آندھی کے فوراً بعد ہندوستان کی ہر برسراقتدار حکومت اور اداروں نے افغانیوں کی ہر طرح سے مدد کی، ان کی ترقیات میں اہم کردار اداکیا، تباہ حال ادارتی اور اقتصادی ڈھانچوں کی سرنو بحالی کی سمت میں نہ صرف تکنیکی امداد فراہم کی بلکہ بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری بھی کی۔ افغان طالب علموں کی تعلیم وتربیت اور سکالرشپ کی فراہمی کو بھی وقف کیا، غرض زندگی کے ہر شعبے کے تعلق سے فراخدلانہ امداد فراہم کی جاتی رہی ۔ یہاں تک کہ طالبان کے ۲؍ سال قبل اقتدار میں آنے کے بعد سے غیر اعلانیہ طور پر افغانستان کے ترقیاتی مشن اور اقتصادیات کی نشو ونما کیلئے امداد اور راحت رسانی کا کام جاری رکھا۔
ہندوستان کے اس احسان اور مسلسل امداد کے باوجود افغانی تربیت یافتہ مسلح دہشت گرد وقفے وقفے سے واردِ کشمیر ہورہے ہیں۔ جبکہ طالبان کی قیادت اچھی طرح سے جانتی ہے اور علمیت بھی رکھتی ہے کہ ہندوستان افغانستان کا مخلص اور ہمدرد ہے لیکن اپنے دہشت گرد گروپوں اور جنگجوئوں کو کنٹرول نہیں کررہا ہے۔ کیا یہ احسان فراموشی کی بدترین مثال نہیں؟
کشمیر کی طرف دراندازی کے حوالہ سے سرحد پار کے عزائم اور ارادے پوشیدہ نہیں ۔ اس کی تاریخ گذرے ۷۵؍ سال پر محیط ہے ۔ وہ ایک الگ موضوع ہے ۔ا فغانستان پر سرخ آندھی کے قبضے کے بعد تقریباً ۴۰؍لاکھ افغان شہری سرحد پار کرکے پاکستان میں پناہ گزین ہوئے۔ پاکستان نے افغانیوں کو صرف پناہ ہی نہیں دی، بلکہ ہر وہ شہری سہولیات بشمول بچوں کی تعلیم میسر رکھی۔ اس وقت بھی تقریباً ۳۵؍ لاکھ افغانی پاکستان میں مقیم ہیں جن میں سے ۱۵؍ لاکھ کے قریب وہ افغانی بھی شامل ہیں جو بقول پاکستان کے غیر قانونی طور مقیم ہیں۔
پاکستان کی حکومت نے ملک میں امن وقانون کی بگڑتی صورتحال اور دہشت گردی کے بڑھتے واقعات، سرحد کے آر پار بڑھتی سمگلنگ اور ناجائز سرگرمیوں کے تناظرمیں ان غیر قانونی مہاجرین افغانیوں کو ملک بدر کرکے واپس افغانستان دھکیلنے کا فیصلہ کیا اور اب تک تقریباً ۴؍ لاکھ افغانی واپس کابل لوٹ چکے ہیں۔
یہ تصویر کا ایک پہلو ہے، اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ طالبان کی حکومت نے اپنے واپس آئے ان شہریوں کو کیمپوں میں قید کرلیا، انہیں اپنے آبائی گھروں میں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے یہاں تک کہ یہ لوگ جواثاثے اپنے ساتھ لے گئے ہیں وہ بھی ضبط کئے جارہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اب پاکستان سے کہا جارہا ہے کہ وہ ان شہریوں کو واپس آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ ہے افغانستان کی طالبان حکومت کا چہرہ، جو اپنے ہی ہم وطنوں کو قبول کرنے سے نہ صرف انکار کررہے ہیں بلکہ یہ بھی کہاجارہا ہے کہ یہ اس کے شہری نہیں۔
پاکستان کاکہنا ہے کہ اس کے مختلف حصوں میں مجرمانہ اور دہشت گردانہ سرگرمیوں سے عبارت جو واقعات پیش آتے رہے ہیں ان میں زائد از پچاس فیصدملوثین کا تعلق انہی افغان پناہ گزینوں سے ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں کے بعد واپس پناہ گزین کیمپوں میں چھپ جاتے ہیں۔ اسی تک اکتفا نہیں ، طالبان کی حکومت دوحہ معاہدہ کی کھلے عام خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ملکی دہشت گردوں کو پناہ دے رہی ہے اور پاکستان کے خلاف پاکستان طالبان کی پشت پناہی بھی کررہی ہے۔ یہ بحیثیت مجموعی افغانیوں کی نسل در نسل احسان فراموشی کی ایسی داستان ہے جس کی نظیر نہیں ملتی ۔
افغانیوں کی اسی بے اعتباریت اور احسان فراموشی کی طر ف بار بار اشارہ کرتے رہے ہیں، دہلی سے متعدد بار اپیلیں بھی کرتے رہے ہیں کہ افغانستان کی ترقی اور بحالی کی سمت میں امداد، تکنیکی سہولیات، سرمایہ کاری یاجو کچھ بھی مدد کی ضرورت ہووہ انسانی ہمدردی کی بُنیادوں پر فراہم کی جاتی رہے لیکن اس بات کو بھی یقینی بنایاجانا چاہئے بلکہ جو بھی حکومت کابل میں برسراقتدار رہے اُس کو اس بات کا پابند بنایا جانا چاہئے کہ وہ نہ اپنی سرزمین دہشت گردوں کیلئے لانچنگ پیڈ کے طور استعمال کرنے کی اجازت دیں گے اور نہ ہی کسی دہشت گرد کو کشمیر یا ملک کے کسی اور حصے کی طرف دراندازہونے کی سہولیت فراہم کی جائے۔
لیکن راجوری اور پونچھ میں حالیہ دہشت گردانہ واقعات کے تناظرمیں اب یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ان دہشت گردانہ واقعات میں افغان تربیت یافتگان ملوث رہے ہیں اور فی الوقت بھی ۲۵…۳۰؍ کے قریب غیرملکی دہشت گرد خطے میںموجود ہیں جس کا برملا اعتراف آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دیویدی نے کیا ہے۔ بے شک یہ لوگ پاکستان سے ہوکر جموں وکشمیر میںداخل ہورہے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ طالبان حکومت اس سارے تناظرمیںخود کو بری الذمہ قرار دے!

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

تالی بجائیے اور نہ کھیلئے

Next Post

ہندوستان اب چیمپئنز کے نئے اوتار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے: سنہا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
گوجروں‘ بیکروالوں کی ریزرویشن کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں:سنہا

ہندوستان اب چیمپئنز کے نئے اوتار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے: سنہا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.