جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کچھ توشرم کرو

راشن کارڈ صارفین کی شناختی پریڈ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-11-02
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ایک اور حکمنامہ سامنے آیا ہے، اگر واقعی اس حکم نامہ کو محکمہ امور صارفین نے اجراء کیا ہے تو یہ نہ صرف انتہائی شرمناک ہے بلکہ پوری آبادی کیلئے تذلیل کن بھی قرار دیاجاسکتا ہے۔ خبر ہے کہ محکمہ نے راشن کارڈ ہولڈروں کی شناختی پریڈ کا فرمان جاری کردیا ہے۔ راشن کارڈ میں جتنے بھی افراد درج ہیں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے متعلقہ راشن ڈیپو پر حاضری دیں اور اپنے نام آدھارکارڈ کی بُنیاد پر اپنے ’’زندہ اور اصلی ہونے کی تصدیق کرائیں‘‘۔
یقین نہیں آرہا ہے کہ محکمہ امور صارفین نے اس نوعیت کا غیر دانشمندانہ اور بے حد حساس حکم نامہ جاری کیا ہے۔ پھر بھی اگر اس حوالہ سے خبر پر یقین کریں تو یہی کہاجاسکتا ہے کہ پانچ کلو چاول کیلئے پوری آبادی کی شناختی پریڈ نہ صرف شرمناک ہے بلکہ تذلیل کن بھی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ محکمہ کے نظم ونسق کے ذمہ دار حساسیت سے یا تو لاعلم ہیں یا خود کو آمریت کے پروردہ تصورکررہے ہیں۔
ایک وقت وہ بھی تھا جب یہی محکمہ جب اس کی شناخت خوراک وسپلائز کے طور ہوا کرتی تھی صارفین کو ۱۱؍کلو چاول، ۲؍کلو آٹا اور ایک کلو کھانڈ فی صارف کو سبسڈی کے ساتھ فراہم کیاجارہا تھا۔ اُس زمانے میں بھی شناختی پریڈ نہیں کرائی جاتی تھی۔ البتہ نو زائد بچوں کی عمر جب راشن کیلئے مقررہ عمر کی حد کو پار کرجاتی تو محکمہ کے ذمہ داروں کی ٹیم متعلقہ گھرانوں میں موقعہ پر جاکر بچوں کی تصدیق کرکے ان کا نام بحیثیت راشن ہولڈر درج کیاجاتا تھا۔
مانا کہ زمانہ تبدیل ہوگیا، کشمیرمیں حالیہ برسوں کے دوران بہت سارے شعبوں میںبدلائو لایاگیا، پرانے طریقے اور راستوں کو بھی دقیا نوسی قراردے کر ڈسٹبن کی نذر کردیاگیا ہے، ای…گورننس اور ای پے منٹ کا نیا نظام جو جدید ترین سائنسی خطوط پر آراستہ ہے متعارف کیاگیا ہے، اس حوالہ سے محکمہ امور صارفین کومستثنیٰ نہیں رکھا جاسکتا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ معاملات کا تعلق عزت نفس، وقار اور حساسیت کے ساتھ ہے جن کے حوالوں سے کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ لیکن بدقسمتی یہ کہ محکمہ امور صارفین کے جو بھی انچارج اور ذمہ دار لوگ ہیں وہ نہ اپنی طرف سے کسی حساسیت کا مظاہرہ کررہے ہیں اور نہ انہیں لوگوں کی عزت نفس اور ان کے وقار کا کوئی احترام یا جذبہ ہے۔ آنکھیں بند کرکے آمرانہ طرزپر فیصلہ سازی اور پھر ان فیصلوں کو اندھے گھوڑوں پر سوار ہوکر انہیں نافذ العمل بنانے کی دوڑ لگائی جاتی ہے۔
کسی بھی علاقہ کے راشن ڈیپو کا حوالہ دیں جو مہینہ کے پورے تیس دن صارفین کیلئے دستیاب ہے ۔ کسی علاقے یا بستی کیلئے وقف راشن ڈیپو زیادہ سے زیادہ ۳؍ یا ۴؍ دن کھلا رکھا جاتا ہے جبکہ ہر ماہ راشن ڈیپو اوسطاً ۲۵؍ روز بند رہتا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ تعینات ملازمین کو بار ی باری مختلف بستیوں میں حاضر ہونا پڑرہاہے۔ اس مخصوص طریقہ کار کے ہوتے کیا یہ ممکن ہے کہ کسی بستی جس کی آبادی کم سے کم چار…پانچ ہزار نفوس پر مشتمل ہوراشن ڈیپو پر اپنی شناختی پریڈ کیلئے لمبی لمبی قطاروں میں دن بھر اپنی باری کا انتظار کریں؟ یہ ممکن نہیں بلکہ ازیت رسانی اور ہراسگی کا ایک نیا حربہ ہے۔
محکمہ اگر محسوس کررہا ہے کہ کچھ راشن کارڈ فیک ہیں تو ان کی چیکنگ کاکوئی دوسرا اور قابل عمل طریقہ اور راستہ اختیار کیاجاسکتاہے۔ محکمہ کے پاس افرادی قوت کی کمی نہیں ہے۔ راشن کارڈ وں کی تصدیق کے لئے چیکنگ سکارڈوں کوتشکیل دیاجاسکتاہے جو بستیوں میں جاکر راشن کارڈ ہولڈروں کی ان کے گھروں کے اندر ہی تصدیق کرسکتے ہیں۔ اس کام کو منطقی انجام تک پہنچا نا ہی مقصود ہے تو اہڈہاک بُنیادوں پر تقرریاں عمل میںلائی جاسکتی ہیں، اس طرح ہزاروں تعلیم یافتہ مگر روز گار کی تلاش میں نوجوانوں کو کچھ مدت کیلئے روزگار فراہم ہوگا۔
لیکن اگر کسی ذمہ دار کی آمرانہ ذہنیت متبادل طریقہ کار بروئے کار لانے کی راہ میں حائل محسوس کی جارہی ہے تو اُس صورت میں بہتر متبادل راستہ یہی ہے کہ محکمہ (ایڈمنسٹریشن ) راشن کارڈ بحیثیت مجموعی منسوخ کردیں اور اپنے راشن ڈیپوئوں کو بند کردیں۔ ویسے بھی صارفین کو اپنی ماہانہ ضروریات پوری کرنے کے لئے بازار کا رُخ کرنا پڑرہا ہے۔ اب کیا فرق پڑے کہ اگر صارفین کو ان پانچ کلو چاول ؍آٹا کا بھی بوجھ برداشت کرنا پڑے۔
ایسا لگ رہا ہے کہ کشمیر اُس دورکی طرف واپس تیزی کے ساتھ لوٹ رہاہے جب شخصی راج اور اس راج کی چھتر چھایا میں پلنے والی ایڈمنسٹریشن کسان ؍کاشت کار سے پیدا وار کے بارے میں پوچھ گچھ کیا کرتی تھی اور آمریت کے گھوڑے پر سوار مجبور کاشت کار ؍کسان سے قئے کرالی جاتی تھی تاکہ پتہ کریں کہ کہیں پیداوار میں سے کوئی حصہ اپنے لئے پکا کر اپنی شکم پری تو نہیں کی ہے۔
فی صارف کو ماہانہ ۵؍کلو چاول ؍آٹا دے کر حکومت کوئی احسان نہیں کررہی ہے۔ پورے ملک کی آبادی سرکاری نظام تقسیم کے تحت ماہانہ چاول آٹا کے حصول کے دائرے میں لائی گئی ہے۔ لیکن جو تازہ ترین حکمنامہ جاری کیاگیا ہے اس کی مماثلت کا کوئی حکم نامہ ملک کے کسی دوسرے حصے میں غالباً سامنے نہیں آیا ہے۔
اس نوعیت کے اقدامات اور فیصلہ سازی سے ایسا محسوس ہورہاہے کہ کشمیرکو کسی مصلحت کے تحت نشانہ بنایاجارہاہے۔ نشانہ بنانے والے ہاتھ کون ہیں یہ تو مکمل طور سے واضح نہیں البتہ کچھ اشارے ضرور اب تک سامنے آچکے ہیں۔ معاملات کا تعلق بجلی کی سپلائی اور ڈیجیٹل میٹروں کی تنصیب کے بعد اب سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے باوجود سپلائی کا بحران اور فیس کی شرحوں میں اضافہ سے ہویا کچھ حساس نوعیت کے معاشرتی اور معیشتی معاملات سے ہے، صورتحال کو پیچیدہ بناکر پریشانیوں کو بڑھایا ہی جارہاہے۔
تیس سال سے کشمیر انتہائی نامسائد اور پُرآشوب حالات سے جوجھتا چلاآرہاہے لوگ اس ساری مدت کے دوران مختلف نوعیت کے معاشرتی، معیشتی ، نفسیاتی اور اعصابی تنائو کے حوالہ سے معاملات کو سہتے آرہے ہیں، اب کچھ راحت کی توقع رکھتے ہیں تاکہ حالات میںبہتری کے ساتھ ان کے نجی معاملات اور حالات میں بھی بدلائو آسکے، لیکن نہ جانے کیوں ایک کے بعد ایک فیصلہ سامنے لاکر انہیں کوئی راحت دینے کی بجائے اُلجھنوں اورپریشانیوں میںمبتلا کرنے کا ہی راستہ اختیار کیاجارہاہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

دفعہ ۳۷۰ کا ذکر …آخر کب تک ؟

Next Post

جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کو 190رنز سے شکست دی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
جنوبی افریقی بیٹر نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کی پہلی سنچری بنالی

جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کو 190رنز سے شکست دی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.