پیر, مئی 12, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

لال سنگھ کی قیادت میں ٹکڑے گینگ پھر سرگرم 

کشمیرکے خلاف ہرزہ سرائی کے ریکارڈ مات 

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-11-01
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کچھ سیاسی حلقے کشمیراور کشمیریوں کو پنچنگ بیگ کے طور استعمال کرکے بادی النظرمیں اپنے حقیر سیاسی مفادات اور تعصب اور علا قہ پرستی سے عبارت منافرت کی دیواریں کھڑا کرکے اپنے مکروہ عزائم حاصل کرنے کیلئے کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے ہیں۔باالخصوص ۵؍اگست کے بعد جموں وکشمیر ریاست کی تنظیم نو کے بعد تو یہ حلقے مسلسل اسی روش کو اختیار کرکے انہی راستوں پر گامزن ہیں۔
ملکی اصطلاح میں اس ذہنیت کے حامل افراد کو ’’ٹکڑے ٹکڑے گینگ‘‘ کی شناخت حاصل ہے۔ لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ قانون بہت کم اس ذہنیت کے حامل افراد کے خلاف حرکت میں آتا ہے کیونکہ اس ذہنیت کے حامل لوگوں کو کسی نہ کسی سیاسی پناہ ، آشیرواد اور سرپرستی حاصل ہوتی ہے۔پھر بھی اگر کسی کے خلاف ایف آئی آر درج بھی کرائی جاتی ہے تو اس کی حیثیت محض دکھاوے اور رسم کی سی ہوتی ہے اور اس طرح وہ بچ کرنکل جاتے ہیں۔
جموںوکشمیر میں بھی اس ذہنیت کے حامل کچھ سیاست کاروں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اگر کشمیر میںکوئی علیحدگی پسند سالہاسال تک نشوونما پاتا رہا تو جموںمیں جموں صوبہ کو جموں وکشمیرکی جغرافیائی وحدت سے کاٹ کر جموں پر مشتمل علیحدہ ریاست کی تشکیل کی تحریک منظم کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔ اس ٹکڑے گینگ کی سرپرستی سابق کانگریسی ؍بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر چودھری لال سنگھ کررہا ہے جس نے رسنا کٹھوعہ کی ۸؍سالہ معصوم بچی کے اغوا، اجتماعی عصمت دری اور پھر سفاکانہ قتل میں ملوث اپنے کچھ نظریاتی ہمدردوں کو بچانے کی تحریک بھی منظم کی اور مجرموں کے دفاع میں اپنے لوگوں کو بھی سڑکوں پر لاتا رہا۔ لیکن اس مجرمانہ فعل اور سرگرمیوں کی پاداش میں بی جے پی کی قیادت حرکت میں آگئی اور اس نے سنگھ کو نہ صرف وزارتی عہدے سے سبکدوش کردیا بلکہ پارٹی سے بھی بے دخل کئے جانے کا راستہ ہموار کیا۔
تب سے چودھری نہ صرف کشمیراور کشمیریوں کو یہ کہکر خاص طور سے نشانہ بناکر ان کی کردار کشی کررہاہے کہ ہم جموں والے کشمیرکا انیفیکشن برداشت نہیں کرسکتے بلکہ اب ایک نیا روپ دھارن کرکے مرکزی سرکار سے یہ سوال کررہاہے کہ وہ کیوں جموں کو کشمیر سے علیحدہ کرکے جموں پر مشتمل ایک الگ ریاست تشکیل نہیں دے سکتا؟چودھری کشمیر اور کشمیریوں کے خلاف اپنی منافرت اور علاقہ پرستی اور تعصب سے عبارت اندازفکر اور اپروچ کا یہ کہکر بھی جموں میں زہریلا بیج بونے کی سعی کررہا ہے کہ’ ’نہ ہماری زبان، نہ کلچر اور نہ لباس کشمیریوں سے ملتا ہے، جموں سے پانی کشمیرکی طرف نہیں بہہ رہا ہے اور نہ کشمیر کا پانی جموں کی طرف ہی آرہاہے‘‘لال سنگھ کا کہنا ہے کہ’’ کشمیر (کے حکمرانوں ) نے صرف ہمارے (جموں) کے کلچر کو تباہ کیا بلکہ روزگار بھی چھین لیا۔ ۶۰؍ سال تک ڈوگروں کااستحصال کیا۔ وہ (کشمیری) ہم (ڈوگروں) سے حسد کرتے ہیں،انہوںنے جموں کی سیاحت کو بھی نظرانداز کردیا جبکہ جموں کے لوگوں کو ان کے جائز حقوق سے بھی محروم کردیا ‘‘۔
لال سنگھ کے ان سبھی دعوئوں، الزامات اور بے ہودگیوں کا نہ صرف ہمارے پاس بلکہ کشمیرکے ہر بچہ کے پاس مدلل اور معقول جواب ہے لیکن علاقائی یکجہتی، آپسی روابط، رشتے داری ، کاروبار اور تجارت کے حوالہ سے مشترکہ مفادات اور ایک دوسرے پر زندگی کے بہت سارے شعبوں کے تعلق سے انحصار اور سب سے بڑھ کر ڈوگرہ حکمرانوں کی تشکیل شدہ ریاست کے پیچھے جذبات، وابستگی اور احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ان بے ہودگیوں کو بے ہودگی ہی تصور کرکے نظرانداز کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ پھر جس ڈوگرہ سوابھیمان کی بار بار لال سنگھ بات کررہا ہے اُس سوابھیمان اور ان سے جڑے رشتوں اور جذبات کے تقدس کو اس نے ناقابل تلافی زک پہنچائی ہے جب رسنا کے دلخراش اور سفاکیت سے بھر پور سانحہ میں ملوثیں کے دفاع میں سڑکوں پر آکر نہ صرف پولیس کی تحقیقات کو چیلنج کیا بلکہ مخصوص فرقے کے خلاف علاقے میں منافرت سے ماحول اور حالات پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کی۔
لال سنگھ جس ڈوگرہ قوم پرستی او رحب الوطنی کی بار بار بات کررہاہے وہ لال سنگھ اسی ڈوگرہ ریاست کی تقسیم درتقسیم پر نہ صرف مسلسل خاموش ہیں بلکہ رہی سہی ڈوگرہ ریاست جواب بہ شکل کشمیر صوبہ اور جموں صوبہ پر مشتمل ہو کر محدود ہو چکی ہے کو بھی تقسیم کرنے کی شرمناک مانگ کرکے اپنی گھنائونی سوچ اور جموں وکشمیرکی سالمیت اور رہی سہی وحدت کے خلاف اپنے نظریاتی حامیوں کے جذبات کو ہر ممکن طریقے پر اُبھارنے اور بھڑکانے کی کوشش کررہا ہے۔ ایسا کرکے چودھری لال سنگھ کنٹرول لائن اور سرحد کے پار توسیع پسندانہ نظریہ اور عزائم رکھنے والی طاقتوں کے ایجنڈا کو آگے بڑھا کر ان کے لئے آکسیجن فراہم کرنے کا رول اداکررہاہے۔
کشمیرمیں ہر کوئی اس بات کی جانکاری رکھتا ہے کہ لال سنگھ کی کانگریس اور بی جے پی سے بے دخلی کے بعد ان کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں ہے اور وہ کشمیرکو نشانہ بناکر موجودہ ایڈمنسٹریشن کے اُن اقدامات جن کا تعلق حالات میںبدلائو کے حوالہ سے کشمیرکے موجودہ منظرنامے سے ہے درحقیقت اپنے کچھ سیاسی مفادات اور مکروہ عزائم کی تکمیل چاہتا ہے۔ وہ اپنے ضلع کو بی جے پی کے اثر ورسوخ سے باہر نکالنے کا ایجنڈا لے کر سیاست کررہاہے جس سیاست کی بُنیاد اس حوالہ سے بھی علاقہ پرستی اور طبقاتی پرستی سے ہی عبارت ہے۔
کوئی اغلب نہیںکہ اس جیسا سیاست کار آنے والے کل میں اپنے مکروہ سیاسی عزائم کی تکمیل کے لئے کٹھوعہ ضلع اور ہماچل کی ڈوگرہ آبادی اور پنجاب ریاست کے کچھ علاقوں جو ڈوگرہ زبان سے آشنائی رکھتے ہیں کو ان دو ریاستوں سے کاٹ کر کسی نئی ریشہ دوانی کو وجود بخشنے کا بھی خالق کے طور اُبھر کر سامنے آجائے۔ کشمیر میں ان جیسی سوچ رکھنے والوں کو علیحدگی پسند، ہائی برڈ عنصر اور دوسرے ناموں سے شناخت کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جارہا ہے لیکن معلوم نہیں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ لال سنگھ جو کھلم کھلا نہ صرف جموں وکشمیر کی جغرافیائی سالمیت اور وحدت کے خلاف منظم مہم چلا رہاہے اور اپنی نفرت آمیز زبان استعمال کرکے کشمیریوں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کرکے ہر طرح کی ہرزہ سرائی کا مرتکب ہورہا ہے جموںوکشمیر میںنافذ العمل قوانین  بے حرکت کیوں ہیں؟
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’انڈیا‘ میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں

Next Post

وزیراعظم کل پیرا ایتھلیٹس کے گروپ سے کریں گے بات

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
وزیراعظم مودی نے ملک بھر میں کووڈ کی صورتحال اور ٹیکہ کاری مہم کا جائزہ لیا

وزیراعظم کل پیرا ایتھلیٹس کے گروپ سے کریں گے بات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.