خرطوم//
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں اتوار کو ہونے والے فضائی حملوں میں 40 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
سوڈان میں تقریباً پانچ مہینوں سے جاری جنگ میں یہ ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ فوج اور پیرا ملٹری فورسز ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر شدید حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دونوں فورسز ملک پر اپنا کنٹرول چاہتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فوجی طیاروں نے دارالحکومت خرطوم میں قورو مارکیٹ کے علاقے پر بمباری کی ہے۔ پہلے 30افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع تھی جو بعد میں چالیس ہوگئی۔ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ملک میں 15 اپریل کو شروع ہونے والی جنگ میں تقریباً 7500افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حقیقی مرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ بتائی جاتی ہے۔ تقریباً پانچ مہینوں میں کوئی بھی فریق فیصلہ کن فائدہ اٹھانے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔
خرطوم کے آسمان پر مسلح افواج کا کنٹرول ہے جبکہ آر ایس ایف کے جنگجو شہر کی سڑکوں پر حاوی ہیں۔ فوج پر رہائشی علاقوں پر بار بار گولہ باری کا الزام لگایا گیا ہے جہاں نیم فوجی دستوں نے خود کو سرایت کر رکھا ہے۔ سوڈانی دارالحکومت سے 2.8 ملین سے زیادہ لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔ دارالحکومت کے علاوہ لڑائی بنیادی طور پر دارفور کے مغربی علاقے میں مرکوز رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق مجموعی طور پر 50لاکھ سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں، جن میں سے 10لاکھ سرحدوں کے پار ہیں۔