جنیوا//
روس کے وزیر دفاع سرگے شوئے گو نے کہا ہے کہ "روس کے کلسٹر بم زیادہ طاقتور ہیں۔ اگر امریکہ نے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجے تو جواباً روس مسلح افواج بھی یوکرین مسلح افواج کے خلاف یہی اسلحہ استعمال کرنے پر مجبور ہو جائے گی”۔
روس ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کردہ بیان میں شوئے گو نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج جوابی حملوں کے معاملے میں کسی بھی حوالے سے اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکی۔
انہوں نے کہا ہے کہ 4 جون سے اب تک دشمن 26 ہزار سے زائد فوجیوں کی ہلاکت کا اور 3 ہزار سے زائد متفرق اسلحے کی تباہی کا نقصان برداشت کر چکا ہے۔ اس زمانی عرصے میں روسی فوج نے یوکرین کے 21 طیارے، 5 ہیلی کاپٹر، 1244 ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں، جرمن ساختہ 17 لیپرڈ ٹینک، فرانس ساختہ 5 ٹینک اور امریکہ ساختہ 12 محارب بکتر بند گاڑیاں تباہ کر دی ہے۔ ان کے علاوہ 914 اسپیشل فوجی گاڑیاں، 2 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم، 25 ملٹی بیرل راکٹ لانچر، پولینڈ، امریکہ اور فرانس کی بنی ہوئی 403 ہوٹزر اور مارٹر توپوں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ سرگے شوئے گو نے کہا ہے کہ روس کے فضائی دفاعی سسٹموں نے بھی 176 HIMARS راکٹ 27 اسٹروم شیڈو راکٹ اور 483 ڈرون طیارے مار گرائے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ” امریکہ نے کیف کوکلسٹر بم فراہم کئے تو جنگ طویل ہو جائے گی۔ امریکہ اور یوکرین کلسٹر بم کنوینشن میں شامل نہیں ہیں لہٰذا اگر امریکہ نے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجے تو جواباً روسی فوج بھی کلسٹر بم استعمال کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔
اس بات کو ذہن میں رکھا جانا چاہیے کہ روس کے کلسٹر بم ہر طرح کی صورتحال کے لئے موئثر ہیں۔ روس کے کلسٹر بم امریکی کلسٹر بموں سے زیادہ طاقتور اور زیادہ مختلف النوع ہیں”۔