واشنگٹن///
امریکا نے افریقہ میں روسی نجی ملٹری گروپ واگنر کے خلاف نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے اپنی تباہ کن سرگرمیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہم ہر جگہ ویگنر گروپ کا پیچھا کریں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "واگنر کے خلاف مقدمہ چلانے کا تعلق روس میں بغاوت سے نہیں ہے بلکہ یوکرین اور افریقہ میں اس کی سرگرمیوں سے منسلک ہے۔”
بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو روسی صدر ولادیمیر پوتین کی منظوری سے ہفتے کے روز بغاوت کا اعلان کرنے کے چند گھنٹے بعد کریملن اور واگنر کے درمیان ایک معاہدہ کرایا۔ اس معاہدے کے تحت سپیشل ملٹری گروپ کا کمانڈر منسک پہنچ گیا ہے۔ وہ اور اس کے کچھ فوجی بیلاروس میں "کچھ وقت” قیام کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "میں نے وزارت دفاع کو واگنر کے ساتھ اس کے مستقبل کے بارے میں بات چیت کرنے کی منظوری دی تھی۔”
قابل ذکر ہے کہ یہ گروپ جس کی بنیاد تقریباً 10 سال قبل یوگینی پریگوزن نے رکھی تھی نے 2014ء میں مشرقی یوکرین اور کریمیا کے علاقے ڈونباس میں ہونے والی لڑائیوں میں حصہ لیا تھا۔ اس میں تقریباً 25 ہزار جنگجو شامل ہیں، جن میں سے زیادہ تر کرائے کے فوجی یا جیلوں میں قید رہنے والے مجرم بتائے جاتے ہیں۔
بعض لوگ واگنر گروپ کے اجرتی قاتلوں کی تعداد 50 ہزار بتاتے ہیں۔
اس کے اراکین مالی اور وسطی افریقی جمہوریہ کے علاوہ سوڈان اور لیبیا سمیت درجنوں افریقی ممالک میں بھی تعینات ہیں۔