ٹیگوسیگلپ//
امریکی ملک ہونڈوراس میں خواتین کی جیل میں تشدد اور آتش زنی کے واقعے میں کم از کم 41 قیدیوں کی موت ہوگئی۔ پبلک منسٹری کے ڈائریکٹوریٹ آف فارنزک میڈیسن نے اس کی تصدیق کی۔
وزارت کے ترجمان یوری مورا نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ تشدد منگل کو’مارا‘ گینگ کی وجہ سے ہوا۔
انہوں نے کہا کہ حکام نے پتہ لگایا ہے کہ راجدھانی ٹیگوسیگلپا سے تقریباً 35 کلومیٹر دور فرانسسکو مورازان میں 25 خواتین جھلس کر ہلاک ہوئیں اور دیگر 16 گولیاں لگنے سے زخمی ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
قیدیوں کے لواحقین کی ایک نمائندہ ڈیلما آرڈونیز نے کہا کہ افسران کی جانب سے جیل کے لیے نئے قوانین کا اعلان کرنے کے بعد فساد پھوٹ پڑا، جس میں ٹی وی اور دیگر سامان پر پابندی عائد کرنااور انہیں ضبط کرنا شامل تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق زخمی قیدیوں کو ٹیگوسیگلپا کے ایک ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
صدر شومارا کاسترو نے کہا کہ مارا گینگ نے اس فساد کی منصوبہ بندی کی تھی۔ انتظامیہ کو بھی اس کا علم تھا۔
سیکیورٹی کے نائب وزیر جولیسا ولنوئیوا نے تشدد شروع ہونے پرٹوئٹر کے ذریعے کہا ’’ہم اس جیل میں بربریت اور بے قاعدگیوں کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا اور قومی پولیس اور فوج کے ساتھ ساتھ فائر فائٹرز کی ’’فوری مداخلت‘‘ کا مطالبہ کیا۔