سرینگر//
جموںکشمیر حکومت نے انفورسمنٹ ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ ڈجی لاکر اور ایم پری وہان موبائل ایپس پر ورچل ڈرائیونگ لائسنسز (ڈی ایل) اور رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (آر سی) کو قبول کریں۔
جموںکشمیر ٹرانسپورٹ کمشنر کی طرف سے جاری ایک سرکیولر میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے افسروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈجی لاکر اور ایم پری وہان موبائل ایپس پر ورچل ڈرائیونگ لائسنسز (ڈی ایل) اور رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (آر سی) کو قبول کریں۔
سرکیولر میں کہا گیا’’وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز حکومت ہند کے ڈجی لاکر اور ایم پری وہان موبائل ایپس انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ۲۰۰۰کی دفعات کے مطابق اصل دستاویزات کے برابر قانونی طور پر تسلیم شدہ دستاویزات ہیں‘‘۔
ٹرانسپورٹ کمشنرکی طرف سے جاری سرکیولر میں کہا گیا کہ ابھی شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ انفورسمنٹ ایجنسیاں ان دستاویزات کو تسلیم نہیں کر رہی ہیں اور ابھی بھی دستاویزات کی ہارڈ کاپیاں پیش کرنے پر ہی اصرار کر رہی ہیں۔
ٹرانسپورٹ کمشنر نے اس ضمن میں جموں وکشمیر پولیس کے انسپکٹر جنرل کو بھی ایک مکتوب لکھا ہے ۔
سرکیولر میں کہا گیا’’اس تناظر میں تمام متعلقہ افراد کو ڈجی لاکر اور ایم پری وہان موبائل ایپس پر ورچول ڈرائیونگ لائسنس (ڈی ایل) اور رجسٹریشن سرٹیفکیٹ ( آر سی) و دیگر دستاویزات کو اصلی سمجھ کر ہدایات جاری کرنے کیلئے آپ کے محکمے کی طرف سے حاکامات جاری کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔‘‘