سرینگر//ویب ڈیسک)
ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی مرکزی وزارت نے ملک میں۲۷نئی میٹرو لائنیز بچھانے کی تجویز پیش کی ہے اور اس میں سرینگر اور جموں شہر میں بھی شامل ہیں۔
ان مجوزہ میٹرو لائنز کو شہری ترقی کی وزارت مرحلہ وار منظوری دے گی، جس کے بعد اسے حتمی منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
سرینگر اور جموں شہر میں لائٹ میٹرو کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) فروری ۲۰۲۲ میں مرکزی سرکار کو پیش کی گئی تھی۔
سرینگر اور جموں میں لائٹ میٹرو پروجیکٹ کے لیے ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک سروس لمیٹڈ (رائٹز) کی جانب سے تیار کردہ ڈی پی آر مرکزی سرکار کو بھیج دیا گیا تھا۔ اس کے مطابق اس پروجیکٹ پر تقریباًدس ہزار۵۹۹کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
پہلے مرحلے میں جموں کے بنتلاب سے بڑی برہمنہ تک لائٹ میٹرو چلانے کی تجویز ہے اور اگلے مرحلے میں اسے وجے پور ایمس تک لے جانے کا مطالبہ بھی جموں پونچھ کے رکن اسمبلی جگل کشور شرما نے پارلیمنٹ میں اٹھایا ہے۔ مرکز نے اسے وجے پور ایمس لے جانے کا بھی یقین دلایا تھا۔
۲۱ دسمبر۲۰۲۱کو مرکزی ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے یقین دلایا تھا کہ یو ٹی میں لائٹ میٹرو جلد شروع ہو جائے گی۔ پوری، جو یہاں جموں و کشمیر ریئل اسٹیٹ سمٹ میں شرکت کے لیے آئے تھے، نے کہا تھا کہ جموں اور سرینگر کے شہروں میں میٹرو ریل پروجیکٹوں کی تجاویز پبلک انویسٹمنٹ بورڈ سے منظوری کے آخری مراحل میں ہیں۔ مرکزی سرکار جموں کے مضافات میں مجوزہ ایمس اسپتال تک میٹرو پروجیکٹس کو توسیع دینے کے مطالبے پر بھی غور کرے گی۔میٹرو سروس شہر سے ملحقہ بنتلاب علاقے سے شروع ہوگی جو چننور، روپ نگر، جانی پور ہائی کورٹ، لوئر لکشمی نگر، امبھالا، سیکریٹریٹ، رگھوناتھ مندر، نمائش گراؤنڈ، یونیورسٹی مارگ، پانامہ چوک، ریلوے اسٹیشن، تریکوٹہ نگر، ناروال، گریٹر کیلاش جائیں گے۔
یہ میٹرو کا پہلا مرحلہ ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں میٹرو ادے والا، تیرتھ نگر، سورج نگر، سرکٹ ہاؤس، جیول چوک، نمائش گراؤنڈ، کالوچک، سڈکو چوک، بڑی برہمنہ اور تیسرے مرحلے میں بڑی برہمنہ ریلوے اسٹیشن پہنچے گی۔ پہلے مرحلے کے سترہ کلومیٹر میٹرو روٹ میں سترہ اسٹیشن، دوسرے مرحلے میں چھ کلومیٹر کے روٹ میں چھ اسٹیشن جب کہ تیسرے مرحلے میں پانچ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ اس میٹرو کے لیے نیٹ ورک بچھانے کا کام میٹروپولیٹن ریجنل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔
سرینگر میں۲۵کلومیٹر طویل ٹریک ہوگا۔ سرینگر شہر میں اندرا نگر سے ایچ ایم ٹی اسٹیشن تک میٹرو لائٹ کوریڈور تعمیر کیا جائے گا اور کل ۲۴؍اسٹیشنز کی تجویز دی گئی ہے۔ سرینگر میٹرو کی پہلی لائن ایچ ایم ٹی جنکشن سے شروع ہوگی اور پارم پورہ، بس اسٹینڈ، قمر واری، گاگرزو، رتھ پورہ، بٹہ مالو، سیکریٹریٹ، لال چوک، منشی باغ، سونہ وار، اندرا نگر سے گزرے گی۔
اسے مرحلہ دوم میں پانپور بس اسٹینڈ تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ دوسری لائن عثمان آباد سے شروع ہوگی اور حضرت بل کراسنگ، صورہ، سکمز، نالہ بل چوک، جامع مسجد، خانیار، نوپورہ، منشی باغ، حضوری باغ سے گزرے گی۔ اس لائن کو پھیز دو میں سرینگر ہوائی اڈے تک توسیع دینے کا منصوبہ ہے۔
میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ بالائے زمین سڑکوں سے گزرے گی جس سے پبلک ٹرانسپورٹ میں کافی تقویت ملے گی۔ تکنیکی ماہرین اور مرکزی ٹیم کے سروے میں جموں اور سرینگر کے شہر سرنگوں کے ذریعے ریل روٹ کے لیے موزوں نہیں پائے گئے تھے۔
پروجیکٹ کے مطابق جموں لائٹ میٹرو سال بھر میں دن میں ۱۷گھنٹے چلے گی جبکہ سری نگر لائٹ میٹرو گرمیوں میں روزانہ۱۷ گھنٹے اور سردیوں میں روزانہ۱۴ گھنٹے چلے گی۔
یو ٹی انتظامیہ نے میٹرولائٹ ریل پروجیکٹ کے آپشن پر کام کرتے ہوئے ڈی پی آر تیار کیا تھا۔میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ میں ریل لائن بالائے زمین ایلیویٹڈ کوریڈور کے ذریعے بچھائی جائے گی۔ اس پر۷۹۴۵ کروڑ کی رقم خرچ کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ جموں میں۲۳کلومیٹر طویل میٹرو لائٹ ریل پروجیکٹ پر ۳۵۹۳کروڑ روپے اور سری نگر میں۲۵کلومیٹر طویل ٹریک پر۴۳۵۲ کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ میٹرو ٹرین پروجیکٹ کے ڈی پی آر میں جموں لائٹ میٹرو پر۴۸۲۵ کروڑ اور سرینگر لائٹ میٹرو پر ۵۷۳۴ کروڑ روپے خرچ کیے جانے ہیں۔