نئی دہلی// دہلی پولیس قومی دارالحکومت کے جہانگیر پوری علاقے میں تشدد کے حالیہ واقعات کی تحقیقات کے تناظر میں ڈیجیٹل ثبوتوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ جہانگیر پوری علاقے میں تشدد کے حالیہ واقعات کے قصورواروں کا سراغ لگانے کے لیے فون کی تفصیلات، سی ڈی آر، وائرل ویڈیو کلپس، سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور سی سی ٹی وی فوٹیج پر توجہ مرکوز کی ہے۔ پولیس ان لوگوں کا سراغ لگانے کی بھی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے اس پستول کو سپلائی کیا تھا جو اس واقعہ کے دوران استعمال ہوا تھا۔
قبل ازیں پولیس کمشنر راکیش استھانہ نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ ’’سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ویڈیو فوٹیج کا ہر زاویے سے جائزہ لیا جا رہا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ دو ملزمان سونو (28) اور شیخ حمید (36) کو اس واقعہ کے سلسلے میں پیر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جہانگیر پوری کے بلاک سی کے رہائشی سونو عرف امام عرف یونس کو 17 اپریل کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک مبینہ ویڈیو میں دیکھا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ سونو وہی شخص ہے جو نیلے رنگ کے کُرتے میں پستول اٹھائے نظر آتا ہے۔ دوسری جانب اسکریپ ڈیلر حمید نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اس نے تشدد کے دوران پتھراؤ کے لیے استعمال ہونے والی بوتلیں فراہم کی تھیں۔